یہ خاص شخص لائے گئے ان کی سنیارٹی بھی نہیں،علیمہ خان کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس پر تحفظات کا اظہار

ڈوگر صاحب شاید اسی کام کیلئے آئے ہیں۔ عدالت نے وکیل کا پانچ منٹ بھی انتظار نہیں کیا ، ہم بالکل ان پر تحفظات کااظہار کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ یہ خاص شخص لائے گئے ہیں ان کی سنیارٹی بھی نہیں تھی،بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس پر تحفظات کا اظہار کر دیا،اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بالکل ان پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
ڈوگر صاحب شاید اسی کام کیلئے آئے ہیں۔ عدالت نے وکیل کا پانچ منٹ بھی انتظار نہیں کیا انہوں نے سلمان صفدر کا ایک منٹ بھی انتظار نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈوگر صاحب کے پاس اور کوئی بھی کیس نہیں تھا جبکہ سماعت کے دوران دونوں ججز اٹھ کر چلے گئے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزاسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہفتے میں 2دن فیملی اور وکلاءکی ملاقات بحال کر دی تھی۔
عدالت نے ملاقات کے بعد سلمان اکرم راجا سمیت دیگر رہنماﺅں کو میڈیا سے بات چیت کرنے سے روک دیاتھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے مقدمے کی لارجر بینچ میں سماعت ہوئی تھی۔چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس محمد اعظم پر مشتمل لارجر بینچ نے سماعت کی تھی۔سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے تھے جنہوں نے عدالت کو بتایاتھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو سزا ہونے کے بعد ان کا سٹیٹس تبدیل ہو چکا تھا ۔
سزا ہونے سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے وکلاءاور فیملی کی ملاقات ہفتہ وار کروائی جا رہی تھی۔دسمبر تک اسی ایس او پیز کے تحت جیل ملاقاتیں کرائی جا رہی تھیں۔بانی پی ٹی آئی کا اسٹیٹس انڈر ٹرائل قیدی سے سزا یافتہ قیدی بن گیاتھا۔ سیکیورٹی تھریٹس بھی تھیں۔قائم مقام چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر بندہ درخواست لے کر آ جاتا تھا کہ میری بھی جیل میں ملاقات کرائی جائے جس پر وکیل جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا تھایہ جیل ملاقاتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتے تھے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک کی کیا ضرورت تھی؟ یہ ملاقات کر کے چلے جائیں۔ ان سے انڈر ٹیکنگ لے لیتے ہیں کہ جیل ملاقات کے بعد میڈیا ٹاک نہ کریں۔بعدازاںعدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے منگل کو وکلاءاور جمعرات کو فیملی سے ملاقات کرانے کا حکم دیدیا تھا۔