190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں دائر

نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے؛ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر دارخواستوں کا متن

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اسلام آباد ہپائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کیلئے درخواستیں دائر کردی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور کیس کے فیصلے کے 2 ماہ بعد بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سزا معطلی کی درخواستیں دائر کی گئی ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواستیں بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے دائر کی گئی ہیں۔
عدالت میں دائر درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا ہے، این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا، استغاثہ مکمل شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ 17 جنوری کو سنائی جانے والے سزا معطل کرکے ضمانت پر رہائی دی جائے اور مرکزی اپیل کے حتمی فیصلے تک فیصلہ اور سزا معطل کیے جائیں، عدالت کو یقین دہانی کراتے ہیں کہ سزا معطلی کے بعد اپیل کی ہر سماعت میں موجود ہوں گے۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کے کیسز یکجا کرکے لارجر بینچ بنانے کا حکم دے دیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی جانب سے عمران خان سے ملاقاتوں کے کیسز یکجا کرنے کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے سماعت کی جہاں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم کی طرف سے نوید ملک ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی جس کی ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے کیسز یکجا کرکے لارجر بینچ بنانے کا حکم دیا۔