سکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کر کے صوبے کو بڑی تباہی سے بچا لیا: بلوچستان کابینہ

گورننس کی خرابی کو ریاست کے ساتھ جوڑنا درست نہیں،صوبہ بلوچستان کی کابینہ اور عوام دہشت گردی کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں؛ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو

کوئٹہ ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ گورننس کی خرابی کو ریاست کے ساتھ جوڑنا درست نہیں، حکومت میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے حق داروں کو ان کا حق دلائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی، علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی کابینہ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں کابینہ ارکان نے فورسز کے بروقت اور مؤثر ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی اداروں نے اپنی کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان کو بڑے نقصان سے بچالیا، عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں صوبائی کابینہ نے خصوصی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ذخیرہ شدہ گندم فروخت کرنے کی اجازت دے دی، اس کے علاوہ گولیمار چوک اور کچرا روڈ کے نام تبدیل کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی، کابینہ نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کے تحت میرٹ پر بھرتیوں کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی، تمام بھرتیاں ابتدائی طور پر 18 ماہ کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد پر ہوں گی اور تسلی بخش کارکردگی پر ملازمت کا دورانیہ بڑھایا جائے گا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کی کابینہ اور عوام دہشت گردی کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں، تاہم گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں ہے اور حکومت میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے حق داروں کو ان کا حق دلائے گی۔