جعفر ایکسپریس ٹرین کے آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گرد غیر ملکی اسلحہ سے لیس تھے، سیکورٹی ذرائع

جعفرایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی تصاویر منظر عام پر آگئیں، 12 مارچ کو دوران فائنل کلیئرنس آپریشن میں تمام دہشت گرد ٹرین کے ارد گرد مارے گئے

کوئٹہ ( نیوز ڈیسک ) کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر بولان کے قریب پہاڑی علاقے میں مسافر ٹرین پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کی تصاویر منظر عام پر آ گئیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 12 مارچ کو دوران فائنل کلیئرنس آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گرد غیر ملکی اسلحہ سے لیس تھے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہشت گرد ٹرین کے ارد گرد مارے گئے۔
سیکورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ دہشتگردوں بیرون ملک اپنے آلہ کاروں سے رابطے میں تھے اوران سے مسلسل ہدایات لیتے رہے تھے۔سیکیورٹی فورسز نے نہایت مہارت کے ساتھ بلوچستان میں کامیاب ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنانے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیاتھا۔
اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ دہشت گردوں نے 11 مارچ کو تقریباً ایک بجے کے قریب بولان کے علاقے اوسی پور میں ریلوے ٹریک دھماکے سے اڑا دیا اور جعفر ایکسپریس کو روکا۔

بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کردیا گیاتھا جس میں آرمی، ایئرفورس، فرنٹئیر کور اور ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیا تھااور یرغمالیوں کو مرحلہ وار رہا کروالیا گیاتھا۔ ریلوے حکام کے مطابق اس ٹرین میں 440 افراد سوار تھے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزپاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیاتھا۔
افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج متاثرہ خاندانوں اور بازیاب کرائے گئے یرغمالیوں کی مکمل معاونت فراہم کر رہی تھیں۔ یہ حملہ افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیاتھا جو واقعے کے دوران حملہ آوروں سے براہ راست رابطے میں تھے۔معصوم شہریوں اور بہادر فوجیوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں اور پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اب یہ افغان عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے۔