سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ،جے آئی ٹی نے علیمہ خان اور اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کو طلب کرلیا

جے آئی ٹی نے دونوں رہنماوں کو طلبی کے نوٹس جاری کردئیے ،بانی پی ٹی آئی کی بہن کو آج اور رہنما پی ٹی آئی کو کل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے الزام میں جے آئی ٹی نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کو طلب کرلیا،جے آئی ٹی نے دونوں رہنماوں کو طلبی کے نوٹس جاری کردئیے ،بتایا گیا ہے کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کو آج پیش ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کو کل پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
جے آئی ٹی کے پاس طلب کئے جانے والے رہنماوں کے حوالے سے شواہد موجود ہیں جن کی بنیاد پر بانی پی ٹی آئی کی بہن اور عمر ایوب کو کو طلب کیا گیا ہے۔دوسری جانب سوشل میڈیا منفی پروپیگنڈے میں ملوث پاکستان تحریک انصاف کے 25 افراد جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے۔
جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہونے والوں میں اسد قیصر،سلمان اکرم راجہ،رﺅف حسن،شاہ فرمان،کنول شوذب سمیت دیگر شامل ہیں۔

الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کیلئے حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی سربراہی آئی جی اسلام آباد پولیس کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ریاست مخالف پروپیگنڈے کے الزام میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی )نے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو دوبارہ 11 مارچ کو طلب کیا تھا۔ جے آئی ٹی کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹس میں ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
جے آئی ٹی نے جن رہنماﺅں کو دوبارہ طلب کیا تھا ان میں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا،میاں اسلم اقبال ،حماداظہر،رﺅف حسن،فردوس شمیم نقوی،شیخ وقاص اکرم کوطلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ پی ٹی آئی رہنماﺅں کنول شوذب،محمد خالد خورشید خان، عون عباس، اسد قیصر،ظہر مشوانی،زلفی بخاری،عالیہ حمزہ ،محمد شہباز شبیر، تیمور سلیم خان،موسیٰ ورک، علی ملک،جبران الیاس، سلمان رضا، شاہ فرمان،محمد نعمان افضل، محمد ارشد، آصف رشیداور صبغت اللہ ورک کو بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
جے آئی ٹی ان تمام افراد سے شواہد کی روشنی میں تحقیقات کر رہی تھی۔ ان افراد کیخلاف تحقیقات ریاست مخالف پروپیگنڈے کے حوالے سے کی جا رہی تھی۔قبل ازیں جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلب کیا تھا جن میں سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کے علاوہ روف حسن اور شاہ فرمان جی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے۔جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماوں سے پانچ گھنٹے تفتیش کی تھی۔