ملک میں دس کروڑ پچاس لاکھ پاکستانی خط غربت سے نیچے ہیں، پتہ نہیں یہ کس بات کی خوشی منانے کی بات کر رہے ہیں، رہنماء عوام پاکستان کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عوام پاکستان پارٹی کے رہنماء مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے پاکستانی غریب ہوتے جا رہے ہیں، ملک میں دس کروڑ پچاس لاکھ پاکستانی خط غربت سے نیچے ہے، پتہ نہیں یہ کس بات کی خوشی منانے کی بات کر رہے ہیں،نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماءعوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ ملک میں ساڑھے دس کروڑ پاکستانی خط غربت سے نیچے ہیں۔
اس وقت روزہ مرہ کی ضرورت کی اشیا مہنگی ہیں اور تنخواہیں نہیں بڑھ رہیں۔انہوں نے کہا کہ تنخواہ دارطبقے پرٹیکسوں کا بوجھ ڈالا ہوا ہے، حکومت نے ہر چیز پر ٹیکس بڑھا دیا ہے۔حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنے چاہئیں اور تعلیم کے نظام کو بہتر کرنا ہو گا۔ہم چاہتے ہیں آئی ایم ایف پروگرام چلتا رہے، حکومت نے اصلاحات بارے کچھ نہیں کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنماءمفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے 26 ویں ترمیم اور پیکا قانون کے علاوہ کچھ نہیں کیا تھا۔
حکومت کا پورا زور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مقبولیت کو کم کرنے پر تھا۔ حکومت نے لوگوں کے ٹیکس ریٹ بڑھائے تھے اور اپنا خرچہ 22 فیصد بڑھایا جا رہا تھا۔کراچی لٹریچر فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے رہنماءعوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ حکومت نے بڑے پیمانے پر ٹیکس عائد کیاتھا۔ کاروبار پر 61 فیصد ٹیکس کی شرح تھی۔ ہمارا ہدف معاشی ترقی نہیں رہا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ عوامی نمائندوں کیلئے 700 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ پنجاب میں ایم پی ایز کو صرف 20 فیصد ملتا تھا۔ صوبے 1500 ارب روپے خرچ کرتے تھے مگر پاکستان کے 78 فیصد بچے دو جملے نہیں پڑھ سکتے ہیںتھے۔ بچوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو پڑھ ہی نہیں سکتی ہے۔پاکستان میںاس وقت دو کروڑ بچہ سکول سے باہر تھے۔ہمسایہ ملک میں 70 لاکھ بچے سکول سے باہر تھے۔قبل ازیں بھی گفتگو کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنماءمفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت کا مہنگائی کم ہونے کا دعویٰ درست نہیں تھا۔ ہم تین سال سے غریب ہو رہے تھے۔قیمتوں میں اضافے کی رفتار کم ضرور ہے مگر مسلسل بڑھ رہی تھی۔