اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی آئی عمران خان سے بشریٰ بی بی کی ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی، جیل رولز میں یہ ملاقات کرانے کا ذکر موجود نہیں تاہم ہفتہ وار بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ملاقات کرا رہے ہیں، عبدالغفور انجم
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر مکمل عمل ہو رہا ہے،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ہر منگل کو ملاقات کروائی جاتی ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی آئی عمران خان سے بشریٰ بی بی کی ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی،اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کی۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل چودھری پیش ہوئے۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ عدالت نے ایک حکم دیا تھا اس پر عملدرآمد ہو رہا ہے یا نہیں؟۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر مکمل عمل ہو رہا ہے ۔درخواست گزار کے وکیل کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
اگر چہ جیل رولز میں یہ ملاقات کرانے کا ذکر موجود نہیں تاہم ہفتہ وار بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ہر منگل کو ملاقات کرا رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل صاحب یہ تو آپ کو خصوصی طور پر ٹریٹ کر رہے ہیں۔وکیل فیصل فرید چوہدری نے کہا کہ ایک استدعا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عدالتی حکم پر عمل درآمد کرنے کا حکم دے۔ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ان کی اتنی جرات ہے کہ عدالتی احکام پر عمل درآمد نہ کریں؟۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ مسئلہ کہیں سے بھی نہیں آتا جس پر جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس میں کہا کہ ہم یہاں بیٹھے ہیں دیکھ لیں گے ۔ بعدازاں قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے بعد درخواست نمٹا دی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی،عمران خان کی بشری بی بی سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس میں سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل 4 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ان سے4 مارچ تک جواب طلب کیا تھا۔
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے عمران خان کے وکیل فیصل چودھری کی درخواست پر تحریری حکمنامہ جاری کیا گیا تھا۔درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمہ بشری بی بی کی ان کے شوہر سے ملاقات نہ کروانا عدالت کے 28 جنوری کے فیصلے کی خلاف ورزی تھی۔ بعدازاں عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزیدسماعت 4 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔