مذاکرات میں حکومت سنجیدہ ہے تو ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں ، اسد قیصر

بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے، ملک کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر جرگہ بلانے پر غور کر رہے ہیں۔ جرگے میں احتجاج سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا، رہنماء پی ٹی آئی کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اسد قیصر کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں حکومت اگر سنجیدہ ہے تو ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی کمیٹی بنا دی ہے اب حکومت کا کام ہے کہ وہ مذاکرات کیلئے ایک قدم آگے بڑھائے ، نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ مذاکرات کیلئے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اب تک حکومتی رویہ مایوس کن ہے ۔ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دئیے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال پر جرگہ بلانے پر غور کر رہے ہیں۔ جرگے میں احتجاج سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔جرگے میں قبائلی عمائدین سمیت مختلف پارٹیوں کے قائدین کو بھی بلایا جائیگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاسد قیصر کا کہنا تھاکہ سپیکرقومی اسمبلی کے پاس صرف فاتحہ خوانی کیلئے گیا تھا وضاحت دینا چاہتا ہوں مذاکرات کرنے کی خبریں غلط تھیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی ۔جب حکومت راضی ہوگی تو بات ہوگی۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ کے زیر صدارت شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اسد قیصر نے کہاتھا کہ آپ نے بار بار نوٹس لیا مگر حکومت غیر سنجیدہ ہے۔ ایسے میں آپ ہمیں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے دیں۔یہ لوگ ہیں ہی نہیں تو آپ کیا ایجنڈا چلائیں گے؟۔
ڈپٹی سپیکر کا کہنا تھا کہ اسد قیصر صاحب ہم نے گزشتہ روز بھی وزیراعظم کو خط لکھا اور ڈلیور کروایا۔ ایوان کی بے توقیری سے متعلق اپوزیشن اور حکومتی بینچز پر بیٹھے اراکین کا پیغام ان کو دیا۔ہم ایسے ایوان بالکل نہیں چلائیں گے۔میں دس منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کرتا ہوں،اگر اس کے باوجود حکومت کا کوئی وزیر نہیں آیا تو ہم اجلاس ملتوی کر دیں گے۔
اپنے خطاب میں رہنماءپی ٹی آئی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مذاکرات عمران خان کی ہدایت کے مطابق ہی ہوں گے۔ وفاق کا رویہ پاکستان توڑنے کا بن چکا ہے۔ہمارا مطالبہ تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کیا جائے۔ہمارے دیگر سیاسی قیدیوں کو بھی فورا رہا کیا جائے ۔ سپریم کورٹ کے سینئر ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔ ہمارے ایک ممبر کو استعفیٰ دینے کیلئے زبردستی بلایا گیا۔ہم بانی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کھڑے رہیں گے 9 مئی اور26 نومبر کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔