یہ ہمیں کسی اور سے لڑانا چاہتی ہے، ہم تو چاہتے ہیں 9 مئی، 26 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا ایک موقع دیا ہے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو کریں ورنہ 14 دسمبر دور نہیں ، رہنماء پی ٹی آئی کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ حکومت کی باتوں میں بہت بڑا تضاد ہے، ہمیں نہیں لگتا حکومت سیاسی معاملات کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے، حکومت ہمیں کسی اور سے لڑانا چاہتی ہے، ہم تو چاہتے ہیں 9 مئی، 26 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کا ایک موقع دیا ہے اگر مذاکرات کرنے ہیں تو کریں ورنہ 14 دسمبر دور نہیں۔
تحریک انصاف کے موقف میں کوئی تضاد نہیں۔ اگر حکومت ڈائیلاگ نہیں کرے گی تو پھر ہمارے لوگ بھی مخالفت کریں گے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ حکومت اس وقت کس رعونت میں ہے۔ یہ نہ سمجھیں کہ مذاکرات کرنا ہماری کوئی مجبوری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی اور سیاسی جنگ ہم لڑ رہے ہیں۔ حکومت کو غیرسنجیدہ رویہ نہیں اپنانا چاہئے۔ ہم سیاسی لوگ ہیں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے مطالبات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تحریک انصاف احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹی۔ اگر یہ سنجیدہ ہیں تو سیاسی استحکام لائیں۔ پہلے یہ کہتے تھے ہم سیاسی لوگ نہیں مذاکرات نہیں کرتے۔ حکومت کی شروع دن سے پالیسی ہے پی ٹی آئی کو مارا جائے۔ تحریک انصاف میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ 15 دسمبر کو پشاور میں یوم شہدا منایا جائے گا۔گفتگو کے دوران رہنماءپی ٹی آئی شوکت یوسفزئی کامزید کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب کو مذاکرات کا پورا اختیار دیا ہے۔
حکومت کو سٹریٹ پاور کو کمزور نہیں سمجھنا چاہئے۔ تسلیم کرتا ہوں سٹیبلشمنٹ سے اختلافات اس نہج تک نہیں جانے چاہئیں تھے۔ وزیراعظم تو ہمیں دہشت گرد کہتا ہے مذاکرات کیسے کریں گے۔ حکومت کی باتوں میں بہت بڑا تضاد ہے۔ ہمیں نہیں لگتا حکومت سیاسی معاملات کو آگے لے کر جانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر مذاکرات ہو رہے ہیں تو ہونے چاہئیں،تحریکِ انصاف مذاکرات کر رہی ہے تو یہ بھاگ رہے ہیں۔ حکومت کسی صورت مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتی،حکومت تکبر اور رعونت سے نکلے اور اپوزیشن کو انگیج کرے۔کرم کے حوالے سے بھی حکومت نے سیاست کی۔