کراچی سے سکھر تک بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ یہاں بلٹ ٹرین چلے، دو فیز میں بلٹ ٹرین کا منصوبہ شروع کرنے پر سوچ رہے ہیں، کراچی سرکلر ریلوے ہماری اولین ترجیح ہے، صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس
کراچی ( نیوز ڈیسک ) صوبائی وزیر سندھ شرجیل میمن نے کراچی میں بلٹ ٹرین چلانے کا عندیہ دیدیا،کراچی سرکلر ریلوے ہماری اولین ترجیح ہے،کراچی سے سکھر تک بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں، لوگ اس لئے ووٹ دیتے ہیں کہ ہم ان کیلئے کچھ کرسکیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہاں بلٹ ٹرین چلے، دو فیز میں بلٹ ٹرین کا منصوبہ شروع کرنے پر سوچ رہے ہیں،کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ بیرونی سرمایہ کاری سندھ میں آئی۔
کراچی میں میڈیکل سٹی بنانے جا رہے ہیں۔ 1 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری میڈیکل سینٹر میں سرمایہ کاری ہو گی۔ انرجی اور ایگریکلچر سیکٹر میں انویسٹمنٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ تھر کے کوئلے سے سب سے زیادہ سستی بجلی پیدا ہورہی ہے۔
دھابیجی میں انڈسٹریز لگیں گی جبکہ 50 ہزار لوگوں کو ملازمت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی کتنی بھی پروپیگنڈہ کرلے لیکن بیرون ممالک سرمایہ کار آ رہے ہیں۔
دھابیجی اکنامک زون میں بیرون ممالک کے سرمایہ کاروں نے دلچسپی دکھائی ہے، بیرون ممالک بزنس مین ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ غیرملکی سرمایہ کاروں کا حکومت سندھ پر اعتماد بحال ہے۔گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سندھ شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں اہم اقدام لینے جا رہے ہیں۔
موٹر وہیکل کی فٹنس کا قانون پاکستان میں ہے۔ ہم کوشش کریں گے قانون نافذ کر سکیں۔ سرکاری گاڑیوں سیت تمام گاڑیوں کی فٹنس چیک ہوگی۔ اگلے ماہ پیپلز بس کے مزید چالیس سٹاپ بنائے جائیں گے۔ کراچی میں غیر ملکی کمپنی کو بس مینوفیکچرنگ کا پلانٹ لگانے کا کہا تاکہ سستی بسیں ملیں، کراچی میں بسوں کا پلانٹ لگانے سے روزگار کے مواقع ملیں گے۔حکومت سندھ کی کوشش ہوتی ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
لوگ حکومت پر لوگ اعتماد کر رہے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ پوری دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کرے۔ لوگوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔ عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ بس کے عملے کو تنگ نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں سنیما بند ہو رہے ہیں، نئے ٹیلنٹ کو موقع نہیں مل رہا، ہم نئے لوگوں کو موقع دیں گے۔