وفاق نے نیٹ ہائیڈل پاور اور آئل اینڈ گیس رائلٹی کے پیسے دینے ہیں، انضمام کے 3 فیصد اضافی دینے کا بھی وعدہ کیا گیا لیکن آج تک ایک روپیہ نہیں ملا؛ مزمل اسلم کی گفتگو
پشاور ( نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخواہ کے مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ وفاق صوبے کا قرض دار ہے۔ نجی نیوز چینل کے پورگرام میں انہوں نے کہا کہ وفاق ہر وقت کہتا ہے انسداد دہشت گردی کی مد میں 600 ارب دیئے گئے لیکن خیبرپختونخواہ کو صرف 93 ارب روپے انسداد دہشت گردی کی مد میں ملے ہیں، وفاق نے نیٹ ہائیڈل پاور اور آئل اینڈ گیس رائلٹی کے پیسے دینے ہیں، انضمام کے 3 فیصد اضافی دینے کا بھی وعدہ کیا گیا لیکن آج تک ایک روپیہ نہیں ملا، وفاق خیبرپختونخواہ کا قرضدار ہے۔
صوبائی مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ حکومت نے پولیس پر 140 ارب روپے اور ضم اضلاع پر 106 ارب روپے خرچ کیے، ضم اضلاع کے لیے ہمیں صرف 66 ارب روپے ملے، 40 ارب روپے صوبے کے وسائل سے ضم اضلاع پر خرچ کیے، ہر 3 ماہ بعد ضم اضلاع کے پیسے ملنے چاہئیں لیکن ابھی تک نہیں ملے، وفاق باقی صوبوں کو اضافی پیسے دے رہا ہے لیکن ہمیں اپنے پیسے نہیں مل رہے۔
مزمل اسلم کہتے ہیں کہ پنجاب کے پاس سوائے ٹک ٹاک کے کچھ بھی نہیں ہے، اسی لیے پنجاب ہمارے منصوبوں کی تقلید کر رہا ہے، احساس اپنا گھر، کامیاب جوان اور صحت کارڈ سارے منصوبے ہمارے ہیں، پنجاب کوئی ایک منصوبہ بتا دے جس کی ہم نے نقل کی ہو، ہم پنجاب کو سکھا رہے ہیں یہ لوگ پھر ہماری تقلید کرتے ہیں، پنجاب حکومت سے ہم صرف ٹک ٹاک ہی سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزیر اعظم نے سندھ کے سیلاب متاثرین اور بلوچستان کو پیکج دیے لیکن وہ کتنی مرتبہ خیبرپختونخواہ آئے؟ کیا صرف سیاست کے لیے ہم ہی باقی بچے ہیں؟ حالاں کہ زرعی ٹیکس کے حوالے سے ملکی مفاد میں جتنی مدد خیبرپختونخواہ نے کی کسی اور نے نہیں کی، جب ہماری حکومت تھی تو آخری ماہ میں شرح سود 2 اعشاریہ 25 فیصد بڑھ کر 11 فی صد ہو گئی تھی۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں شرح سود تاریخ کی بلند ترین سطح پر 11 سے 22 فیصد پر گئی، 1998ء میں جب ن لیگ کی حکومت تھی تب بھی شرح سود بڑھی تھی، شرح سود کا سب سے زیادہ فائدہ حکومت کو ہے کیوں کہ سب سے زیادہ وہ قرضہ لیتی ہے، ورنہ شرح سود سے اگر اتنا اچھا کام ہو رہا ہے تو عام آدمی کیوں قرض لینے نہیں جا رہا؟۔