ن لیگ نے اپنا وقت گزارلیا اب پیپلزپارٹی اقتدار کیلئے پر تول رہی ہے

موجودہ صورتحال میں تبدیلی کی ہوائیں محسوس ہورہی ہیں، پیپلزپارٹی کی کوشش کہ حکومت میں پی ٹی آئی کو شامل کرے۔ سیاسی رہنماء محمد علی درانی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سیاسی رہنماء محمد علی درانی نے کہا ہے کہ ن لیگ نے اپنا وقت گزارلیا اب پیپلزپارٹی اقتدار کیلئے پر تول رہی ہے، موجودہ صورتحال میں تبدیلی کی ہوائیں محسوس بھی ہورہی ہیں،پیپلزپارٹی کی کوشش کہ حکومت میں پی ٹی آئی کو شامل کرے۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سیاسی رہنماؤں اور جماعتوں کے درمیان ملاقاتوں کا سلسلہ اہمیت کا حامل ہے، جو دکھائی دے رہا ہے وہ یہ کہ پیپلزپارٹی آئندہ اقتدار کیلئے پر تول رہی ہے، جیسا کہ ایک معاہدہ تھا کہ 50، 50 کی بنیاد پر چلیں گے، آدھا وقت ن لیگ اور آدھا وقت پیپلزپارٹی حکومت کرے گی، ن لیگ نے اپنا وقت گزار اب پیپلزپارٹی اقتدار کی تیاری کررہی ہے، پیپلزپارٹی کی کوشش ہے کہ حکومت میں ن لیگ کی بجائے پی ٹی آئی کو شامل کرے۔
اس کیلئے پیپلزپارٹی مولانا فضل الرحمان سے سہولتکاری یا مدد لینے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت بنانے یا ترمیم کرنے کیلئے تعداد کا ایشو نہیں طاقت کا کردار ہوتا ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کیلئے تعداد پوری نہیں تھی پھر بھی ترمیم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف طاقت میں عوامی مینڈیٹ پر نہیں آئے، موجودہ حکومت کی کوشش تھی کہ اسٹیبلشمنٹ، عوام اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک ٹکراؤ کی کیفیت بن جائے، وہ اس طرح سے نہیں بن سکی۔
اس طرف بھی اب مفاہمت کی ہوائیں صاف نظر آرہی ہیں۔ ایسی صورتحال میں اگلا سین ، یہ میں دنوں کی بات نہیں کررہا، سیاسی چیزیں مہینوں یا دنوں میں بھی ہوجاتی ہیں، عمران خان کے ساتھ نفرت کی فضا اب بشریٰ بی بی کی جانب سے منتقل ہوتی نظر آرہی ہے۔کورکمانڈرز کانفرنس کا اعلامیہ بھی حکومت کیلئے ایک چیلنجنگ اعلامیہ ہے، موجودہ صورتحال میں تبدیلی کی ہوائیں محسوس بھی ہورہی ہیں۔
یہ ن لیگ کیلئے کوئی بری ڈیل نہیں ہے، اس موقع پر اگر پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی مل کر حکومت بنا لیتے ہیں، تو ن لیگ کی عید ہوجائے گی، آخر میں تو الیکشن ہی ہونا ہے، ن لیگ کے کندھوں سے تمام چیلنجز کا بوجھ اتر جائے گا اور سوال بھی اٹھا سکیں گے۔ سیاستدان اقتدار کیلئے نہیں سوچتا وہ عوام کی نبض کے مطابق چلتا ہے، آج پی ٹی آئی کیوں نہیں ٹوٹ رہی؟اس لئے ان کے لیڈر کا عوام سے رابطہ کمزور نہیں ہورہا۔