سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل،درخواست سماعت کیلئے مقرر

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بنچ 9 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بنچ 9 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا،جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی بنچ میں شامل ہیں، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی بنچ کا حصہ ہوں گے۔
پی ٹی آئی وکیل لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس کی جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی ۔پی ٹی آئی رہنماءاور وکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں کیس کو نومبر کے آخری ہفتے میں مقرر کرنے کی استدعا کی گئی تھی ۔

وکیل لطیف کھوسہ نے درخواست میں موقف اپنایا تھاکہ 13 دسمبر 2023 کو سپریم کورٹ نے مقدمے کو جنوری کے تیسرے ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دیا تھا لیکن عدالتی حکم کے باوجود مقدمہ آج تک مقرر نہیں ہوا۔وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 103 ملزمان کے مقدمات دوسری عدالتوں میں بھیجنے کا حکم دیاجائے۔ انٹر کورٹ اپیلوں میں سپریم کورٹ نے حتمی فیصلے سے روک رکھا تھا۔
11 جولائی 2024 کو فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کیس میں سپریم کورٹ نے ملزمان سے غیر انسانی سلوک نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی تھی۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیخلاف کیس کی جلد سماعت کیلئے متفرق درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں مقرر کیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنماءو وکیل لطیف کھوسہ نے جلد سماعت کی درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 103 سویلینز کے مقدمات زیر التوا کیس کی وجہ سے فائنل نہیں ہو رہے تھے۔آئین کا آرٹیکل9 شہریوں کی آزادی کے حقوق یقینی بناتا تھا۔103 ملزمان جرم ثابت ہوئے بغیر زیر حراست ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیاتھا کہ 13 دسمبر 2023 کو مقدمہ جنوری میں مقرر کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔دسمبر سے آج تک کیس مقرر نہیں ہواتھا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالتی حکم کے باوجود کیس آج تک سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوسکا تھا۔