تحریک انصاف کے 24 نومبر کے احتجاج کے بعد صوبے سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی طور پر گرفتار شہریوں کو فوری رہا کیا جائے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا اپنے خط میں مطالبہ
پشاور( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد میںخیبرپختونخواہ کے شہریوں کی گرفتاریوں کے معاملے پر پر وزیراعظم شہبازشریف کوخط لکھ دیا،اپنے خط میں علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ڈی چوک احتجاج کے بعد اسلام آباد میں خیبر پختونخوا ہ سے تعلق رکھنے و الا مزدور طبقہ نشانہ بنایا گیا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور نے اپنے خط میں وزیرا عظم شہباز شریف سے مطالبہ کیاکہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے 24نومبر کے احتجاج کے بعد صوبے سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی طور پر گرفتار شہریوں کو فوری رہا کیا جائے۔
خط میں وزیر اعلیٰ نے بے بنیاد انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمات اور پختون مزدوروں کی گرفتاری پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا۔
اپنے خط میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ افراد، جو عموماً کم اجرت والے کاموں میں مصروف ہیں۔ حالیہ پرامن سیاسی احتجاج کے بعد غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنے ہیں۔ خیبرپختونخوا ہ کے گرفتار شہریوں کو رہا کیا جائے۔
خیبر پختونخوا ہ کے شہریوں سے ایسا رویہ رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط میں علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ پاکستان جیسے وفاق میں اکثریتی طاقت کے بجائے ضروری ہے کہ سیاسی معاملات کو پرامن اور تعمیری مکالمے کے ذریعے حل کیا جائے۔علی گنڈاپور نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ ان جعلی ایف آئی آرزکو ختم کریں اور غیر منصفانہ طور پر گرفتار کئے گئے افراد کو فوری رہا کیا جائے۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے 24نومبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے کی فائنل کال دی گئی تھی ۔جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پورکی قیادت میں مختلف قافلے ڈی چوک پر احتجاج کیلئے روانہ ہوئے تھے۔تین دن مختلف رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے اور پولیس کی شیلنگ کے باوجود قافلے اسلام آباد ڈی چوک پہنچنے پر کامیاب ہوگئے تھے ۔
26نومبر کی رات پولیس نے پی ٹی آئی مظاہرین کیخلاف رات گئے گرینڈ آپریشن شروع کیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی وہاں سے فرار ہوکر مانسہرہ چلے گئے تھے۔اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس نے پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمات درج کر لئے تھے۔بعدازاں پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان،بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماﺅں کیخلاف بھی مقدمات درج کر لئے تھے۔