عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ اور سب حکومت کے ساتھ ہیں، پھر بھی اتنا خوف اور ڈرکیوں ہے؟

حکومت کو ڈر اور خوف تب ہوتا ہے جب عوام کی سپورٹ نہیں ہوتی، مریم نواز کے جلسوں کو روکنے کیلئے ایک کنٹینر تو کیا پولیس اہلکار بھی نہیں ہوتا تھا، سابق گورنر محمد زبیر

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق گورنر محمد زبیر نے کہا ہے کہ عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ اور سب حکومت کے ساتھ ہیں، پھر بھی اتنا خوف اور ڈرکیوں ہے ؟ حکومت کو ڈر اور خوف تب ہوتا ہے جب عوام کی سپورٹ نہیں ہوتی، مریم نواز کے جلسوں کو روکنے کیلئے ایک کنٹینر تو کیا پولیس اہلکار بھی نہیں ہوتا تھا۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کا سیاسی سسٹم دیکھیں گے تو وفاق، پنجاب ، سندھ، بلوچستان کی حکومت ان کے پاس ہے، عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ اور سب حکومت کے ساتھ ہیں، پھر بھی اتنا خوف اور ڈر ؟2018 سے 2021 تک ادارے اور صوبائی حکومتیں پی ٹی آئی کے ساتھ تھیں، لیکن ن لیگ کو خوف نہیں تھا کیونکہ عوام ان کے ساتھ تھی، مریم نواز کے تمام جلسوں میں موجود ہوتا تھا، ہمارے جلسوں کو روکنے کیلئے ایک کنٹینر تو کیا ایک پولیس والا بھی نہیں ہوتا تھا، اگر ہمارے سامنے رکاوٹیں کھڑی کی جاتی تو مریم نواز 100فیصد ان کو رکاوٹوں کو ہٹانے کا کہتی، لیکن کبھی رکاوٹ کھڑی نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں فیض احمد فیض ، حبیب جالب یا احمد فراز جب نظمیں لکھتے تھے تو ان کو جیل میں بند کردیا جاتا تھا، لیکن آج ان کی ہی نظمیں پڑھتے ہیں۔ حکومت کو ڈر اور خوف تب ہوتا ہے جب عوام میں سپورٹ نہیں ہوتی۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ایل ایم این کے رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان جب 18ماہ کی حکومت اور 2013 سے جلسے جلوس کیا کرتے تھے تو وہ بھی اسی طرح ہوتے تھے، کوئی رکاوٹیں نہیں ہوتی تھیں، بلکہ رکاوٹیں ہٹا کر بھی پہنچتے تھے۔
اسی طرح مریم نواز بھی جب جلسے کرتی تھیں تو ان کے گھر کے سامنے کنٹینر ہوتے تھے اور وہ جلسے میں پہنچتی تھیں۔ اب گنڈاپور قیادت کرتے ہیں اور وہ رکاوٹیں ہٹا کر پہنچ جاتے ہیں، اب پنجاب میں کوئی نکلتا نہیں تو رکاوٹیں اسی طرح نظر آئیں گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں سے نوجوانوں کا اعتماد اٹھ گیا ہے، اداروں میں بیٹھے لوگوں کی پالیسیوں سے خفا ہیں،نوجوان صرف سیاست کیلئے باہر نہیں نکلا، نوجوانوں کو روزگار، تعلیم وصحت ، معیشت کی فکر ہے۔