دھرنا ایک تحریک ہے،عمران خان کی کال تک یہ دھرنا جاری رہے گا،علی امین گنڈا پور

بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جب وہ کہیں گے تب دھرنا ختم ہوگا تو یہ بات یاد رکھیں ، یہ دھرنا بانی پی ٹی آئی کے اختیار میں ہے، ہمیں عمران خان نے ڈی چوک جانے کی اجازت دی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی مانسہرہ میں پریس کانفرنس

مانسہرہ ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال تک یہ دھرنا جاری رہے گا،دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران خان کے کہنے تک جاری رہے گا،پورے پاکستان کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارا دھرنا جاری رہیگا،ہم اپنے حقو ق کی بات کرتے ہیں،پی ٹی آئی قانون کی حکمران پریقین رکھتی ہے،مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وز یراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب وہ کہیں گے تب دھرنا ختم ہوگا، تو یہ بات یاد رکھیں یہ دھرنا ابھی جاری ہے، یہ دھرنا عمران خان کے اختیار میں ہے۔
ہم نے اسلام آباد میں احتجاج کیلئے پرامن کال دی۔ ہم اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں۔ ہماری پارٹی کے ساتھ جبر کیا گیا ہے۔
ہمیں بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک جانے کی اجازت دی۔ہم ایک پرامن پارٹی ہیں۔ ہم نے ملک میں قانون کی بالادستی،آئین کا تحفظ، حقیقی آزادی وجمہوریت کی بات کی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلے ڈھائی سال سے ہماری پارٹی کے ساتھ جبر اور ظلم کیا جارہا ہے۔

چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ ہمارا لیڈر اس وقت جیل میں ہے ان کی اہلیہ کو بھی جیل میں بند رکھا گیا۔ ایسی ظالمانہ روایت ڈالی گئی کہ جس کی مثال پاکستان تو کیا دنیا کی سیاسی تاریخ میں بھی نہیں ملتی۔ ہمارے دھرنے میں لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، ہمارے سینکڑوں لوگ شہید ہوئے۔ سینکڑوں کو گولیاں لگی ہیں، ہمارے ہزاروں کارکن گرفتار ہوئے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا ہے کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔پنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔
ہم پر امن احتجاج کر رہے تھے تو گولیاں کیوں چلائی گئیں۔اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟۔بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی۔ پھر ہم نے ایک پرامن کال دی۔ بارہا میں نے اور عمران خان نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے۔
پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔مجھ پر 9 مئی کے درجنوں مقدمات درج ہیں۔ کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جہاں میں ہوں جس ملک کے وزیراعلیٰ کو انصاف نہ مل سکے تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا۔ قوم پر گولیاں برسا کر انہیں غلام نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ صوبہ اپنا حق اور اپنا مینڈیٹ لینا جانتا ہے۔