عمران خان‘ بشریٰ بی بی‘ علیمہ خان‘عارف علوی‘عمرایوب اورعلی امین گنڈا پور سمیت تین سو افراد کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ

ٹیکسلا میں درج مقدمے میں دہشت گردی سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں‘پر تشدد احتجاج کرکے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا اور جلاﺅ گھیراﺅ کیا.ایف آئی آر کا متن

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی‘ بہن علیمہ خان اورسابق صدرمملکت عارف علوی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت تحریک انصاف کے دیگر راہنماﺅں کے خلاف انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے. ذرائع ابلاغ کے مطابق تھانہ ٹیکسلا میںدرج مقدمے میں دہشت گردی سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں ایف آئی آر میں سابق وفاقی وزیر حماد اظہر‘ سینیٹر اعظم سواتی‘سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمر ایوب سمیت300افرادکو نامزد کیا گیا ہے.

مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا تھا بشریٰ بی بی نے 19 نومبر کے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی اور ملزمان نے پر تشدد احتجاج کرکے شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا اور جلاﺅ گھیراﺅ کیا ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے لگائے ہیں جب کہ عوام میں خوف و ہراس پھیلایا ہے.
مقدمہ نمبر 2594 میں کار سرکار میں مداخلت‘ دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں مظاہرین پر سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے‘مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین نے سرکاری موٹرسائیکل اور گاڑی کو نقصان پہنچایا‘ ملزمان نے پولیس ڈرائیور کو اغوا کیا اور تشدد کا نشانہ بنا کر چھوڑ دیا مقدمہ میں کہا گیا کہ عمران خان نے اڈیالہ جیل سے پارٹی راہنماﺅں کو اسلام آباد چڑھائی کا منصوبہ دیا.
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے لیے پشاور سے پی ٹی آئی کا قافلہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ڈی چوک پہنچنے کے لیے پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکا ہے. علاوہ ازیں تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف راولپنڈی ‘ قصور، گوجرانوالہ‘ فیصل آباد‘لاہور سمیت متعددشہروں میں مقدمات درج ہونے کی اطلاعات ہیں قصور میں بھی پی ٹی آئی کی قیادت شپ سمیت 300افراد پر مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں25 افراد کونامزد جبکہ 300کے قریب کو نامعلوم قراردیا گیا ہےمقدمے میں دہشت گردی، اقدام قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں.
پنجاب ضلعگوجرانوالہ کے علاقے تتلے عالی میں پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کی جانب سے پولیس پر تشددپر ایس ایچ او تتلے عالی کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کیاگیا ہے مقدمہ 37نامزد اور100نامعلوم کارکنوں کیخلاف درج کیا گیا، مقدمے میں عمران خان کو ایما کا ملزم نامزد کیا گیا، مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت 17سنگین دفعات لگائی گئیں اسی طرح فیصل آباد ‘ جڑانوالہ اور لاہور سمیت کئی شہروں میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سمیت کارکنوں اور مقامی راہنماﺅں‘اراکین قومی وصوبائی اسمبلیوں سمیت دیگر کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیئے گئے ہیں.