مسلم لیگ ن نے بھی پی اے سی کی سربراہی کے لیے پی پی پی کی حمایت کا اشارہ دے دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان پیپلز پارٹی نے باضابطہ طور پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی مانگ لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے پی اے سی اراکین کی ریکوزیشن پر اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، اس سلسلے میں پی اے سی کے 11 اراکین نے ریکوزیشن جمع کروا رکھی ہے، سپیکر کے اجلاس نہ بلانے کی صورت میں پیپلز پارٹی نے خود اجلاس بلانے کا عندیہ دے دیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے خط میں کہا ہے کہ ’جب تک مستقل چیئرمین نہیں بنتا کمیٹی اراکین خود اپنا چیئرمین الیکشن کے ذریعے منتخب کریں‘ جب کہ مسلم لیگ ن نے بھی پی اے سی کی سربراہی کےلیے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اشارہ دیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ رواں برس مارچ میں حکومت وجود میں آنے کے بعد سے اب تک پارلیمنٹ کی سب سے اہم کمیٹی پی اے سی کی جانب سے اب تک اپنے چیئرمین کا انتخاب نہیں کیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے پی اے سی کی سربراہی کے لیے تحریک انصاف سے ناموں کا پینل مانگا ہے، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس معاملے پر سپیکر ایاز صادق سے ملاقات بھی کی۔
ادھر سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں میگا سٹی کراچی کے ماسٹر پلان اتھارٹی کا ادارہ ایکٹ اور بورڈ آف گورنرز کے بغیر چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ڈی جی آڈٹ سندھ نے ماسٹر پلان اتھارٹی کو غیر قانونی قرار دے دیا، پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے ماسٹر پلان اتھارٹی کو فعال کرنے کے لئے اتھارٹی کا ایکٹ تیار کرنے اور بورڈ آف گورنرز تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
بتایا جارہا ہے کہ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نثار احمد کھوڑو کی صدارت میں اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہوا، اجلاس میں کراچی کے ماسٹر پلان اتھارٹی کی سال 2019ء اور 2020ء کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں کمیٹی کے رکن قاسم سراج سومرو سمیت ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، ڈاریکٹر ماسٹر پلان اتھارٹی،ڈی جی آڈٹ سندھ سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔