سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں ابھی تک نامکمل ہیں تو پھر آئینی ترمیم کیسے ہوگئی؟

جعلی آئینی ترمیم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو دوام دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن ممبران مدت ختم ہونے کےبعد بھی عہدوں پر برقرار رہیں گے، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سردار لطیف کھوسہ

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں ابھی تک نامکمل ہیں تو پھر آئینی ترمیم کیسے ہوگئی؟ سینیٹ میں ابھی تک خیبرپختو نخواہ سے ارکان آئے ہی نہیں ہیں۔ انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلی آئینی ترمیم کے ذریعے الیکشن کمیشن کو دوام دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن ممبران مدت ختم ہونے کے بعد بھی عہدوں پر برقرار رہیں گے۔
کہا گیا کہ جب تک متبادل نہیں آتا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران عہدوں پر رہیں گے۔ابھی تک سینیٹ نامکمل ہے خیبرپختونخواہ سے ارکان آئے ہی نہیں ہیں، سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں نامکمل ہیں تو پھر آئینی ترمیم کیسے ہوگئی؟ترمیم کے بعد آج یہ بیٹھ کر چیف جسٹس کا بھی فیصلہ کررہے ہیں، آئینی عدالت مسلط کی گئی جو ایگزیکٹو کے کنٹرول میں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی ترمیم کرکے سمجھتی ہے کہ وکلاء خاموش رہیں گے ، جب جب دھرتی نے آواز دی وکلاء برادری نکلتی ہے،مشرف مکے دکھاتا تھا لیکن وکلاء اور عوام نکلے تو وہ بھی بہہ گیا۔

دوسری جانب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے حوالے سے رجسٹرار سپریم کورٹ نے 3 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دئیے ہیں، سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے تین نام خصوصی پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے گئے ہیں ۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے رجسٹرارکو خط لکھا تھا جس میںان سے نئے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے سپریم کورٹ کے 3سینئر ترین ججوں کے نام طلب کئے گئے تھے۔
نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ سے تین روز قبل کی جائے گی۔ وزارت قانون سے تین سینئر ججز کا پینل طلب کیا جائے گا۔ 12 رکنی کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس آف پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔ موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے 3روز قبل 3 سینئر ججز کا پینل سپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کریں گے اور سپیکر قومی اسمبلی چیف جسٹس کی تقرری کیلئے ججز کا پینل کمیٹی کو ارسال کریں گے۔
دریں اثناء 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کیلئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کمیٹی کا اجلاس آج شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کیلئے تمام 12 ممبران کے نام سپیکر آفس کوموصول ہونے کے بعد کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔