توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں‘ ساتھی طلباء، اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا؛ ترجمان راولپنڈی پولیس
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) راولپنڈی میں احتجاج کے بعد ویڈیو فوٹیجز اور تصاویر سے طلباء کی شناخت کا عمل شروع کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی پر راولپنڈی میں طلباء کی جانب سے احتجاج کیا گیا، جس کے بعد پولیس نے ویڈیو فوٹیجز اور تصاویر کے ذریعے طلباء کی شناخت کا عمل شروع کردیا ہے۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ توڑ پھوڑ میں ملوث 150 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، ملوث ملزمان کو قانون کے مطابق معزز عدالت سے قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ پولیس ترجمان نے خبردار کیا کہ توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ یا کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی قابل برداشت نہیں، ساتھی طلباء، اساتذہ اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے دور رکھیں، کریمنل ریکارڈ طلباء کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں پنجاب کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر احتجاج کا دائرہ مختلف شہروں تک پھیل گیا ،راولپنڈی میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کیخلاف طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے کھنہ پل کے قریب کالج کیمپس پر پتھراﺅ کیا اور عمارت و کھڑی بسوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،طلباءنے احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مورگاہ جہلم روڈ اور گوجرخان جی ٹی روڈ پر بھی احتجاج کیامشتعل طلباءنے کالج کی لائبریری سے اشیاءاٹھا کر ایکسپریس ہائی وے اسلام آباد کی حدود میں سروس روڈ پر ان کو آگ بھی لگا دی۔
معلوم ہوا ہے کہ طلباءکے احتجاج کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کیا ، احتجاج سے نمٹنے اور امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے راولپنڈی پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، ضلعی پولیس نے خصوصی سیکیورٹی پلان ترتیب دے دیا، نجی سکول و کالج کی برانچوں سمیت سرکاری و نیم سرکاری یونیورسٹیز و کالجز پر بھی سیکیورٹی تعینات کی گئی، مجموعی طور پر 1400 سے زائد پولیس افسران و جوان نے ڈیوٹی سرانجام دی ، سیکیورٹی ڈیوٹی پر تین ایس پیز، 9 ڈی ایس پیز، 23 ایس ایچ اوز سمیت دیگر فورس تعینات کی گئی ، ایلیٹ فورس کے 5 سیکشنز سمیت پولیس کی 8 ٹیمیں ربڑ بلٹس گنز و ربڑ بلٹس، آنسو گیس شیلز اور اینٹی رائٹ آلات سے لیس کرکے اسٹینڈ بائی پوزیشن پر رکھا گیا ، شہر و کینٹ سمیت گرد و نواح کے 15 سے زائد اہم چوراہوں کمیٹی چوک، لیاقت باغ، چاندی چوک، کچہری چوک، فیض آباد، پیرودھائی موڑ، پشاور روڈ اور مال روڈ وغیرہ پر پولیس پکٹس قائم کر دی گئیں، 10 میڑو بس اسٹیشن پر بھی پولیس ڈیوٹی تعینات کی گئی ۔