گنڈاپور پولیس کو دیکھ کرکے پی ہاؤس سے بھاگا اور شام کو پشاور پہنچ گیا تھا، پی ٹی آئی نے لاپتا وزیراعلیٰ والی گیم کھیلی لیکن بات بنی نہیں۔ وفاقی مشیر سیاسی اموررانا ثناء اللہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی مشیر سیاسی اموررانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ گنڈاپور ساری گیم خود کھیل رہا ہے اس کی اسٹیبلشمنٹ یا حکومت سے کوئی بات نہیں ہوئی، گنڈاپولیس کو دیکھ کرکے پی ہاؤس سے بھاگا اور شام کو پشاور پہنچ گیا تھا، پی ٹی آئی نے لاپتا وزیراعلیٰ والی گیم کھیلی لیکن بات بنی نہیں۔انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احمق آدمی اس قسم کی حرکتیں ہی کرتا ہے، ایک طرف ڈی چوک کو ہاتھ کر سمجھا کہ پارٹی اور عمران خان راضی ہوجائے گا، دوسرا یہ کہ اگرمیں ڈی چوک بیٹھوں گا نہیں تو حکومت کا کیا نقصان ہے میں کے پی جاکرچائے پی لیتا ہوں۔
لیکن گنڈاپور نے کہا تھا میں ڈی چوک بیٹھوں گا اور عمران خان کے آئندہ کے لائحہ عمل کا انتظار کروں گا، پھر کے پی ہاؤس چائے پینے گیا تو وہاں پولیس پہنچ گئی اس لئے وہ خیبرپختونخواہ چلا گیا۔
پی ٹی آئی نے لاپتا وزیراعلیٰ والی گیم کھیلی لیکن بات بنی نہیں۔ یہ ساری گیم خود کھیل رہا ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ یا حکومت کا عمل دخل نہیں۔کوئی اس کو لے کر نہیں آیا اور نہ ہی کسی نے اس کو نکالا ہے، اگر ایسا ہوتا تو دوکروڑ سے زائد آبادی کے جڑواں شہروں کو کیوں بند کرتے؟تحقیقات کی جائیں گی کہ گنڈاپور جب چونگی نمبر26سے نکلا تو وہیں پر گرفتارہونا چاہیے تھا، علی امین کے پی ہاؤس سے اسی وقت نکل گیا تھا اور شام کو پشاور پہنچ گیا تھا، پھر اگلے دن لاپتا کا ڈرامہ رچایا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم اگر پارلیمنٹ 25اکتوبر سے پہلے کرتی ہے وہ بھی ٹھیک ہے بعد میں کرتی وہ بھی ٹھیک ہت، مشاورت اگر جلدی ہوگئی تو 25سے پہلے بھی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوسکتا ہے۔مزید برآں مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ علی امین گنڈا پور سے مجھے ہی نہیں پی ٹی آئی کو بھی کسی سنجیدہ بات کی توقع نہیں ہے،علی امین پشتون کارڈ کے نام پر نفرت پھیلارہا ہے،پی ٹی آئی کو چاہیئے ایسی سوچ کو لگام دیں، مجھے ڈر ہے کہ یہ قومیت کی لڑائی کرائے گا۔