عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، جج عرفان حیدر نے 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج اور جلاﺅ گھیراﺅ کے 4 مقدمات کی سماعت کی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے 131رہنماﺅں و کارکنوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے احکامات جاری کر دئیے،عدالت کے جج عرفان حیدر نے 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج اور جلاﺅ گھیراﺅ کے 4 مقدمات کی سماعت کی،پی ٹی آئی رہنماﺅں مسرت جمشید چیمہ، اویس یونس، احمر بھٹی سمیت حافظ سرفراز ، ملک باقر ، ملک علی حسنین سمیت گرفتار 13 افراد کو تھانہ اسلام پورہ اسی طرح تھانہ مستی گیٹ پولیس نے 27 ملزمان، تھانہ لاری اڈا پولیس نے 45ملزمان جبکہ تھانہ شفیق آباد پولیس نے 30 ملزمان کو عدالت میں پیش کیاگیا۔
تفتیشی افسران نے عدالت میں استدعا کی کہ ملزمان سے ڈنڈے برآمد کرنے ہیںاس لئے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ بعدازاں عدالت نے 4 مقدمات میں گرفتار 131ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔خیال رہے کہ تھانہ ملت پارک میں مقدمہ سب انسپکٹر حافظ عمران کی مدعیت میں 10 کارکنوں کے خلاف درج کیا گیاتھا۔
پابندی کے باوجود احتجاج، سرکاری ملازمین پر تشدد کا مقدمہ مستی گیٹ تھانے میں درج کیا گیا تھاجبکہ پی ٹی آئی حامی وکلا اور پولیس میں تصادم کا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیاتھا۔اسی طرح لاری اڈہ، مستی گیٹ میں بھی دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ شاہدرہ، ملت پارک، ہنجر وال، کینٹ ڈویژن کے تھانوں میں 15 مقدمات درج کئے گئے تھے۔
تھانہ ہنجروال میں 20 پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیاتھا جہاں پی ٹی آئی کے 5 کارکنوں کو احتجاج کیلئے نکلنے پر گرفتار کیا گیاتھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ 15 مقدمات دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کئے جا چکے ہیں۔ تھانہ ملت پارک، ہنجر وال میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں پر مقدمات کئے گئے تھے۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور وکلا ءنے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پر جی پی او چوک پر جیسے ہی احتجاج شروع کیاتھا تو پولیس نے انہیں گرفتار کرلیاتھا۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو مینار پاکستان سے بھی گرفتار کیا تھا۔بعدازاں پی ٹی آئی رہنماءوکارکنوں کےخلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔پی ٹی آئی کے حامی وکلاءوپولیس میں تصادم کامقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج کیاگیاتھا۔ پابندی کے باوجوداحتجاج اور سرکاری ملازمین پر تشدد کرنے کامقدمہ مستی گیٹ تھانے میں درج کیا گیا تھا۔اسلام پورہ تھانے میں درج مقدمہ انسپکٹر انتھنی وکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔