بعد میں دو اور لوگ شامل ہوئے، 12 ضلعے گزر کر یہاں پہنچا ہوں؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا کلمہ پڑھ کر دعویٰ
پشاور ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنداپور نے دعویٰ کیا ہے کہ کے پی ہاؤس اسلام آباد سے اکیلا نکلا، ایک روپیہ جیب میں نہیں تھا، بعد میں دو اور لوگ شامل ہوئے، 12 ضلعے گزر کر یہاں پہنچا ہوں، انتظار کروں گا کہ ملک کے لیے اچھا فیصلہ سامنے آئے گا۔ صوبائی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پوری رات میں کے پی ہاؤس میں ہی تھا جہاں انہوں نے چار چھاپے مارے، آئی جی اسلام آباد نے مجھے خیبر پختونخواہ ہاؤس میں گالیاں دیں، آئی جی اسلام آباد سرکاری گاڑیاں، اسلحہ، گارڈز ساتھ لے گیا، یہ آئی جی ہوتا کون ہے؟ کے پی ہاؤس پختونخواہ کی ملکیت ہے، انہوں نے ہمارے صوبے پر حملہ کیا ہے، آئی جی اسلام آباد نے رینجرز کے ساتھ کے پی ہاؤس پر حملہ کیا، آئی جی اسلام آباد سرکاری گاڑیاں، اسلحہ، گارڈز ساتھ لے گیا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ کے پی ہاؤس ہماری ملکیت ہے جہاں انہوں نے سیدھے فائر کیے اور شیلنگ کی کیوں کہ یہ 9 مئی کا ایک اور ڈارمہ کرنا چاہتے ہیں، آئی جی اسلام آباد کی جرات کیسے ہوئی خیبرپختونخواہ حکومت پر ہاتھ ڈال رہا ہے، آئی جی صاحب آئی جی رہنے کیلئے اتنے بھی نہ گرو، اس بے عزتی کا بدلہ لیں گے، آئی جی اسلام آباد کو کےپی اسمبلی میں آکر معافی مانگنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مریم میڈم پتا کرلو تمہارا دروازہ کس نے توڑا تھا؟ تم اب ان کے بوٹ پالش کررہی ہو، یہ ایک یہاں بھی بیٹھا ہے جس نے 9 مئی کے بعد پارٹی چھوڑ دی اور پٹھانوں کی ناک کٹوا دی، یہ بولے گا ایک دن اس کا ضمیر جاگے گا، ہماری روایت ہے برے وقت میں چھوڑنے والا غدار اور بزدل ہوتا ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور لیڈروں سے کہتاہوں اصلاح کرلو۔