وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کئی گھنٹے لاپتا رہنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی اچانک واپسی پر ردعمل
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی اچانک واپسی پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا ردعمل آگیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے اغوا کا جھوٹ سامنے آگیا ہے، علی امین گنڈاپور ایک غیرذمہ دار شخص ہیں، وہ اپنے ساتھیوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے، علی امین نے ریسٹ ہاؤس میں پناہ لی اور پھر فرار ہوگئے۔
وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ 24 گھنٹے سےعلی امین گنڈاپور کہاں چھپے ہوئے تھے؟ علی امین گنڈاپور نے پاکستان کا امن وامان تباہ کرنے کی کوشش کی، باقاعدہ مہم چلائی گئی کہ علی امین کو اغوا کیا گیا، اب ان کا جھوٹ سب کے سامنے آگیا ہے، بتایا جائے کہ علی امین نے یہ ڈرامہ کیوں کیا؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا، ان کا منصوبہ بری طرح ناکام ہو گیا ہے، یہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے، یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے، جب ان کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے تو یہ اپنے لوگوں کو چھوڑ کر بھاگ گئے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ان کے خلاف تمام ثبوت ریکارڈ پرموجود ہیں، عمر ایوب، شاندانہ گلزار، بیرسٹر سیف اور دیگر کے بیانات کی قلعی کھل گئی ہے، تحریک انتشار کا مکروہ چہرہ پوری قوم نے دیکھ لیا ہے، ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا ان کا منصوبہ ناکام ہوا۔ خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اچانک صوبائی اسمبلی پہنچ گئے، گزشتہ روز اسلام آباد کے خیبرپختونخواہ ہاؤس سے لاپتا ہونے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور آج اجلاس کے دوران اچانک خیبر پختونخوا اسمبلی میں داخل ہوئے ، اس موقع پر ارکان اسمبلی نے علی امین گنڈاپور کے اسمبلی پہنچنے پر ان کے حق میں نعرے لگائے۔