حکومت کے معیشت بہتر ہونے کے دعووں کے باوجود تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا

رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں ملکی ایکسپورٹس میں مسلسل کمی کے باعث تجارتی خسارے میں بڑا اضافہ ہو گیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) حکومت کے معیشت بہتر ہونے کے دعووں کے باوجود تجارتی خسارہ 5 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا، رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں ملکی ایکسپورٹس میں مسلسل کمی کے باعث تجارتی خسارے میں بڑا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ماہ ستمبر کے اختتام کے بعد ادارہ شماریات نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے تجارتی اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
رواں مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2024) کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ 4.24 فیصد اضافے کے ساتھ 5ارب 43کروڑ ڈالر سے زائد رہا جبکہ ایکسپورٹس گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 97 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے اضافے سے 7 ارب 87 کروڑ 50 ڈالر سے زائد ہوگئی۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ایکسپورٹس میں 14.11 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی ایکسپورٹس 7 ارب 87 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ برآمدات 6 ارب 90 کروڑ ڈالر تھیں۔

تاہم حکومتی اور معاشی ماہرین کے اندازوں کے برعکس ایکسپورٹس میں اضافہ ہونے کے بجائے کمی ہو گئی۔ حکومتی ماہرین کو ملکی ایکسپورٹس کا ماہانہ حجم 3 ارب ڈالرز تک پہنچ جانے کی امید تھی، تاہم ایکسپرٹس کا اوسط ماہانہ حجم ڈھائی ارب ڈالرز کے آس پاس رہا۔ دوسری جانب امپورٹس میں بھی 9.86 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اسکا مجموعی حجم 13 ارب 31کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ اسی باعث تجارتی خسارے میں 4.24 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد جولائی تا ستمبر کے دوران تجارتی خسارہ 5 ارب 43 کروڑ ڈالر سے زائد رہا۔ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2023 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ ایکسپورٹس 13.52 فیصد تک بڑھ گئیں اور ان کا حجم 2ارب 80کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچا جبکہ ستمبر 2023 میں یہ 2ارب 47 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھیں۔