آئینی ترامیم منظوری معاملہ، ن لیگ کے صدر نواز شریف کا لندن جانے کا پروگرام موخر

حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم کو اسی ہفتے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرانے کا امکان ، آئینی ترمیم کا معاملہ حل ہونے کے بعد نواز شریف لندن اور امریکا جائیں گے

لاہور( نیوز ڈیسک ) آئینی ترامیم منظور کرانے کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا نے لندن جانے کا پروگرام موخر کر دیا،حکومت کی جانب سے آئینی ترامیم کو اسی ہفتے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرانے کا امکان ، میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کا معاملہ حل ہونے کے بعد نواز شریف لندن اور امریکا جائیں گے۔
صد ر ن لیگ نواز شریف کا اسی ہفتے امریکا اور لندن جانے کا پروگرام بتایا گیا تھا۔ آئینی ترمیم اسی ہفتے یا دوسرے ہفتے کے شروع میں لائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم لانے سے پہلے حکومت کو 63 اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی انتظار ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت مجوزہ آئینی ترامیم اسی ہفتے منظور کرانے کا ارادہ رکھتی ہے اسی سلسلے میں حکومت کی جانب سے اپنی اتحادی جماعتوں سے رابطوں میں مزید تیزی لائی گئی ہے اور آئینی ترامیم پر مشاورت کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

حکومت آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بھی آمادہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور مختلف وفود کے ذریعے مولانافضل الرحمان کو آئینی ترامیم کی حمایت کیلئے پیغامات بھجوائے گئے ہیں ۔گزشتہ روز بھی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تھی جس میں انہیں جے یو آئی (ف)کا بلامقابلہ امیراور مولانا عبدالغفور حیدری کوسیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارک باد دی تھی اور گلدستے پیش کئے تھے۔
ملاقات کے دوران محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان کو صدر آصف علی زرداری کا خصوصی پیغام پہنچایا تھا اورآئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن سے حکومت سے تعاون کی اپیل کی تھی ۔ محسن نقوی نے آئینی ترامیم پر حکومت کے ساتھ بیٹھنے کی درخواست اور حکومتی موقف سننے کی اپیل کی جس کے جواب میں سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمن نے پارٹی سے مشاورت اور سوچنے کیلئے وقت مانگ تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یہ بتایا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدرسابق وزیر اعظم نواز شریف کی 3 اکتوبر کو لندن روانگی جائیں گے۔ نواز شریف لندن میں دو ماہ کا قیام کریں گے اور وہاں اپنا چیک اپ کروائیں گے جبکہ ان کے معالج ڈاکٹر عدنان بھی نواز شریف کے ہمراہ روانہ ہوں گے۔نوازشریف کے ہمراہ ان کے پرسنل سیکرٹری عابد جان کابھی لندن جائیں گے۔ نواز شریف نے غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز میں ٹکٹ بھی بک کروا لی تھی جبکہ نواز شریف لندن میں پارٹی کے نئے عہدے داروں سے ملاقات بھی کریں گے۔