جس طرح چھوٹے بچے دودھ کیلئے کھلونے توڑنے پر آ جاتے ہیں اسی طرح چیف جسٹس اپنی ایکسٹینشن کیلئے پورا نظام توڑنا چاہتے ہیں، انہیں توسیع نہیں ملنی لیکن وہ عدلیہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، فواد چوہدری کا الزام
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں ایکسٹینشن چاہتے ہیں، قاضی صاحب آخری دن تک ایکسٹینشن مانگتے رہیں گے، جس طرح چھوٹے بچے دودھ کیلئے کھلونے توڑنے پر آ جاتے ہیں اسی طرح چیف جسٹس اپنی ایکسٹینشن کیلئے پورا نظام توڑنا چاہتے ہیں، انہیں توسیع نہیں ملنی لیکن وہ عدلیہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
منگل کے روز اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں جو ٹینشن کا ماحول ہے، اس سے فاصلے بڑھ رہے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے جو کال دی ہے اس سے سیاسی ٹمپریچر مزید بڑھے گا۔ چیف جسٹس جس طرح سے سپریم کورٹ چلا رہے ہیں اس پر بھی بہت اعتراضات ہیں۔ یہ کسی بھی طرح سے مستحکم پاکستان کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔
ایک دوسرے کو روند کر آگے جانے سے سیاسی عدم استحکام مزید بڑھے گا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی جمعے کی کال اہمیت کی حامل ہے۔ اس پر بہت سی چیزیں طے ہونی ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہم گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کریں۔ اسٹیبلشمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں کو اس میں شامل کیا جائے۔ سب مل کر ایک راستہ نکال سکیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر نظام نہیں چل سکتا۔ بانی پی ٹی آئی کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا۔ پاکستان کی دو تہائی اکثریت بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بہت زیادہ تقسیم ہے۔ لگ یہ رہا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں ایکسٹینشن چاہتے ہیں۔ اس سے سپریم کورٹ کا ٹمپریچر بھی بڑھ رہا ہے۔