چیئرمین پی ٹی آئی کی جمعیت علماءاسلام (ف) کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد اور نیک خواہشات کااظہار، دونوں رہنماﺅں نے ملک کی سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا
اسلا م آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کاجمعیت علماءاسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ،بیرسٹر گوہر نے مولانا فضل الرحمان کو 5 سال کیلئے جمعیت علماءاسلام (ف)کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔دونوں رہنماﺅں نے ملک کی سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
بیرسٹرگوہر اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مجوزہ آئینی ترامیم سمیت دیگراہم امورپر بھی گفتگو کی گئی اس دوران چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے مولانا عبدالغفور حیدری کو بھی سیکریٹری جنرل جے یو آئی (ف)منتخب ہونے مبارکباد دی۔بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحما ن کے ساتھ مستقبل میں اتحاد قائم رکھا جائیگا اور مل کر تمام ایشوزپر مشترکہ لائحہ عمل بنایا جائیگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کی تردید کر دی تھی۔بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خواجہ آصف کے ساتھ آئینی ترمیم سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی تھی۔وزیر دفاع کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھاکہ خواجہ آصف پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا حصہ نہیں تھے۔پاکستان تحریک انصاف آئینی ترمیم سے متعلق شروع دن سے رضامند نہیں ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے مطالبہ کیا تھاکہ پہلے ترمیم کا مسودہ تو دکھائیںجب مسودہ، تجویز یا پیکج دکھایا ہی نہیں گیا تو رضامندی کی بات درست بالکل نہیں تھی۔پی ٹی آئی نے حکومت سے ڈرافٹ یا ورکنگ پیپر مانگا تھاتاکہ آئینی ترامیم کی مکمل تفصیلات تو سامنے آئیں اور ہمیں پتہ چل سکے کہ حکومت کون سے آئینی ترامیم کرنے کا ارادہ رکھتی تھی ۔پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی کسی تجویز یا پیکج پر ساتھ دینے کا ہرگزنہیں کہاتھا۔خواجہ آصف کے بیان میں کوئی صداقت نہیں تھی ۔چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے دسمبر تک رضا مندی سے متعلق کوئی گفتگو نہیں کی گئی تھی ۔پی ٹی آئی نے کسی بھی آئینی ترمیم پر ساتھ دینے کا نہیں کہا تھا۔