حکومت سے معاہدے کی مدت ختم، جماعت اسلامی کا ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنوں کا اعلان

اس نظام پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے، جماعت اسلامی نئی تحریک شروع کررہی ہے، اب عوام فیصلہ کریں گے کہ آنے والے بلوں کی ادائیگی کرنی ہے یا نہیں۔ حافظ نعیم الرحمان کی پریس کانفرنس

لاہور ( نیوز ڈیسک ) جماعت اسلامی نے ملک بھر میں نئے احتجاج کا اعلان کردیا۔ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ’حق دو عوام کو‘ تحریک کے دوسرے مرحلہ کا اعلان کررہا ہوں، یہ عوام کو حقوق و ریلیف دینے کی تحریک ہے، یہ بجلی کے بلوں، پیٹرول کی قیمتوں، تنخواہوں پر ٹیکسز کے خلاف تحریک ہے، ایسا نظام جس میں عوام برباد ہو رہے ہیں اس پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی 45 دن پورے ہونے پر نئی تحریک شروع کررہی ہے، ہمارے پاس ملین مارچ کا آپشن بھی ہے جو لانگ مارچ کی شکل بھی اختیار کر سکتا ہے، اس سے پہلے 29 ستمبر سے مختلف شہروں میں بڑے مظاہرے کیے جائیں گے، یکم سے 7 اکتوبر تک ایک ہفتہ غزہ و لبنان کے لوگوں کے نام کریں گے، 7 اکتوبر کے بعد نئی مزاحمتی تحریک شروع کریں گے، احتجاجی دھرنے دیں گے اور ریلیاں نکالیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ اگر جماعت اسلامی تحریک نہ چلاتی تو حکمران 14 روپے کا ریلیف نہ دیتے بلکہ بجلی مزید مہنگی کر دیتے، اب 23 سے 27 اکتوبر تک پاکستانی عوام سے رابطہ کرکے ریفرنڈم کریں گے جس میں عوام فیصلہ کریں گے کہ آنے والے بلوں کی ادائیگی کرنی چاہیئے یا نہیں، 5 دن چوکوں چوراہوں پر عوام سے پوچھیں گے، ناجائز بجلی کے بلوں کو ادا ہی نہیں کریں گے کیوں کہ ان کی ادائیگیاں پہلے بھی کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوم مہنگائی، آٹا چینی، بجلی کی بلوں کی صورت میں بل ادا کررہی ہے، ٹیکس اس لیے لگتے ہیں تاکہ جاگیر داروں و آئی پی پیز کو ٹیکس کی چھوٹ دی جائے، حکومت ہوش کے ناخن لے، حکومتی وزرا کو گاڑیاں چھوٹی دی جائیں، مراعات ختم کی جائیں، آئی پی پیز کو اربوں روپے سالانہ ادا کیے جا رہے ہیں جنہوں نے بجلی تو بنائی لیکن خرچ نہیں کی جس کی قیمت عوام دے رہے ہیں، ایک طرف تنخواہ دار طبقے سے ٹیکسز وصولی تو دوسری طرف چند آئی پی پیز کو انکم ٹیکس سے چھوٹ دی گئی جو ہزاروں ارب روپے بنتی ہے۔