الیکشن کمیشن نے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے باہر کیا، عوام نے 8 فروری کو پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا، لیکن الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کیا، رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ الیکشن کمیشن کے خلاف چارج شیٹ ہے، الیکشن کمیشن نے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے باہر کیا۔
انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کا آج کا تفصیلی فیصلہ الیکشن کمیشن کے خلاف چارج شیٹ ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ کس طرح الیکشن کمیشن نے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے باہر کیا۔
اس کے باوجود، 8 فروری کو پاکستانی عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا، لیکن الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں سے محروم کیا۔ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد، اگر چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن کے دیگر اراکین میں تھوڑی سی بھی اخلاقی جرات ہے، تو انہیں فوراً استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہیے۔
مزید برآں سپریم کورٹ نے اگرحکومت کی نظرثانی پٹیشن میں فیصلہ برقرار رکھا تو پھرفیصلہ حتمی تصور ہوگا۔ یاد رہے سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا یکم مارچ فیصلہ آئین سے متصادم ہے، اس فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ الیکشن کمیشن کو کہا وہ باقی 41ایم این ایز کے 15روز کے اندر دستخط شدہ بیان لیں، الیکشن کمیشن مخصوص نشستوں پر تحریک انصاف کے امیدواروں کو نوٹیفائی کرے۔
8 ججز نے تفصیلی فیصلے میں دو ججز کے اختلافی نوٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے 12 جولائی کے اکثریتی فیصلے کو آئین سے متصادم قرار دیا، جس انداز میں دو ججز نے اکثریتی فیصلے پر اختلاف کا اظہار کیا وہ مناسب نہیں۔ مخصوص نشستوں سے متعلق تفصیلی فیصلہ 70 صفحات پر مشتمل ہے، تفصیلی فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔