تعنیاتی کو وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری متنازعہ بنا رہے ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ سے استدعا
لاہور ( نیوز ڈیسک ) جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلئے درخواست دائر کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس پاکستان تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست میں وفاقی حکومت، وزیر اعظم اور صدر پاکستان کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج نے پاکستان کا چیف جسٹس بننا ہے، جسٹس منصور علی شاہ اب سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں لیکن جسٹس منصور علی شاہ کی تعنیاتی کو وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری متنازعہ بنا رہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے پاس آئین میں ترمیم کے لیے مطلوبہ ایم این ایز کی تعداد نہیں ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا بطور چیف جسٹس نوٹی فیکشن ان کے حلف سے پہلے جاری ہو گیا تھا، لاہور ہائیکورٹ حکومت کو جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا حکم دے۔
علاوہ ازیں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کو بھی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے ، اس حوالے سے درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک صدارتی آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کرے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے ، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا جاسکتا،لیکن گزشتہ روزصدر مملکت آصف علی زرداری نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس پر دستخط کر دئیے جس کے بعد یکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس جاری کر دیا گیا۔