اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) رہنما مسلم لیگ ن اور سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ وفاق کی اجازت کے بغیر کوئی صوبہ کسی ملک سےمذاکرات نہیں کر سکتا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اشتعال میں آ کر افغان قونصل جنرل سے ملاقات کی، یہ آئین ودستور کی خلاف ورزی ہے، خارجہ پالیسی بنانا صرف وفاق کا کام ہے، کیا ہر علاقہ اپنی اپنی خارجہ پالیسی بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور بہت خوفناک روایت ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، آپ نے پہلے 50 ہزار بندے وہاں سے لا کر ملک میں بٹھا دیئے، اب آپ خود ہی سرحدی معاہدے کرنے لگے ہیں، ہم آپ کی کس کس چیز کو نظر انداز کریں؟
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے، مسلح افواج کے جوان شہید ہو رہے ہیں، اس کے بارے میں کوئی احتجاج نہیں کیا گیا، بہت سی روایات ہیں جو اس جماعت نے ڈالی ہیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو مذاق بنائیں گے تو یہ ناقابل برداشت ہے، افغانستان بھی ہمارے دفتر خارجہ کو اعتماد میں لئے بغیر بات کریں گے تو یہ بڑی خلاف ورزی ہوگی۔