حکومت کا حصہ بننا، آ بیل مجھے مار اور سیاسی موت کی مانند ہے

حکومت کی حمایت کرنا یا حصہ بننا ہماری مجبوری نہیں، جےیوآئی اپوزیشن کا حصہ ہے اور اپوزیشن میں ہی رہے گی، مرکزی رہنماء جےیوآئی ف حافظ حمداللہ کا ردعمل

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء جےیوآئی ف حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ حکومت کا حصہ بننا، آ بیل مجھے مار اور سیاسی موت کی مانند ہے، حکومت کی حمایت کرنا یا حصہ بننا ہماری مجبوری نہیں۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ جمعیت علماء اسلام اپوزیشن کا حصہ ہیں اپوزیشن ہی میں رہیں گی، حکومت کی حمایت کرنا یا حصہ بننا ہماری مجبوری نہیں ، حکومت کا حصہ بننا، آبیل مجھے مار کی مانند ہے جو کہ سیاسی موت کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت پر عوام کا اعتماد نہیں ہے سب جانتے ہیں حکومت کون چلا رہا ہے۔ پارلیمنٹ خود مختار حیثیت کھوچکی ہے جے یو آئی کی جدوجہد ایک خودمختار پارلیمنٹ کے لئے ہے۔ جے یو آئی پاور نہیں عوامی پالیٹکس پر یقین رکھتی ہے۔
دوسری جانب مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ جب تک انکوائری نہیں ہوتی ہمارے ایم این ایز پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے، اس کی انکوائری اور اس کی تہہ تک جانا لازم ہے۔

انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ 10 ستمبر کو کچھ نقاب پوش پارلیمنٹ کے اندر داخل ہوئے ہمارے ایم این ایز کو گرفتار کرنے۔ 10 ستمبر جمہوریت کے لیے کالا دن ہے، ایوان کا تقدس پامال ہوا ہے۔ اس کی انکوائری اور اس کی تہہ تک جانا لازم ہے۔ جب تک اس کی انکوائری نہیں ہوتی ہمیں اس کے سارے حقائق سے آگاہ نہیں کیا جاتا تب تک ہمارے 9/10 ایم این ایز کے علاوہ باقی ایم این ایز پارلیمنٹ میں نہیں آئیں گے اور نہ وہ کمیٹیوں میں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے ایم این ایز کو اجلاس میں پیش کیا جائے۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہماری خواتین پر ایف آئی آرز کیں، یہاں خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن کی خواتین ایم این ایز بیٹھی ہیں، وفاقی وزیر بیٹھے ہیں، ہم بھی کے پی میں ان پر ایف آئی آرز کریں تو آپ کیا کرسکتے ہیں؟ ہم خیبرپختونخوا میں اپ کے وزراء اور ارکان اسمبلی کے خلاف پرچے کروا سکتے ہیں لیکن کیا اس سے ملک چلے گا؟