آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت نے ملک میں خصوصی اکنامک زونز اور ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت کا خصوصی اکنامک زونز کے قیام پر پابندی کا فیصلہ، خیبرپختونخواہ حکومت کا آئی ایم ایف کی شرط ماننے سے انکار، پسماندہ صوبے میں ترقی کیلیے صنعتی زونز کا قیام ازحد ضروری قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کی کوششوں پر پانی پھیر دیا، آئی ایم ایف کی شرط پر حکومت نے ملک میں خصوصی اکنامک زونز اور ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کے قیام پر پابندی لگا دی۔
اس فیصلے سے پاکستان کی صنعتی ترقی کی رفتار کو بڑھانے اور چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کی کوششوں کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط کو قبول کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق حکومت اب کوئی نیا خصوصی اکنامک زون یا ایکسپورٹ پراسیسنگ زون قائم نہیں کرے گی اور نہ ہی پہلے سے قائم زونز کو ان کی مدت پوری ہونے کے بعد مزید کوئی مراعات دے گی۔
آئی ایم ایف کی اس شرط سے پاکستان اسٹیل مل کی زمین پر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون بنانے کے حکومتی منصوبے کو نقصان پہنچے گا۔ اس شرط کا اطلاق وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں پر ہوگا۔ ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کی یہ شرط ملکی صنعتی اور معاشی ترقی پر انتہائی منفی اثرات ڈالے گی۔ آئی ایم ایف کی اس شرط پر عملدرآمد سے چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
جبکہ اس حوالے سے خیبرپختونخواہ حکومت نے شدید ردعمل دیتے ہوئے آئی ایم ایف شرط پر عمل کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اس حوالے سے مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی کی شرط کو مسترد کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کا پھیلاؤ صوبائی معاملہ ہے، اور خیبرپختونخواہ جیسے پسماندہ صوبے میں ترقی کیلیے صنعتی زونز کا قیام ازحد ضروری ہے، آئی ایم ایف اس معاملے پر ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا۔