بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیاں اندرونی و بیرونی ملک دشمن عناصر کی ایما پر کی گئیں، ایک ماہ کے دوران چار ہزار کے قریب آپریشنز میں 90 فتنہ خوارج ہلاک ہوگئے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی میڈیا بریفنگ
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف اس سال32 ہزار 173 آپریشنز کیے گئے۔ جی ایچ کیو میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس کرنے کا مقصد قومی سلامتی کے معاملات سے جڑا ہے، داخلی سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف کیے گئے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی اور ریاستی جبر کا ایک تاثر پایا جاتا ہے، جسے بیرونی ایما پر مخصوص عناصر بڑھاوا دیتے ہیں تا کہ صوبے میں ترقی کا عمل خوف و ہراس کے ذریعے متاثر کیا جا سکے، اسی دوران بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں اندرون اور بیرون ملک کے دشمن عناصر کی ایما پر کی گئیں، نہتے شہریوں کو بربریت کا نشانہ بنانا اور اُس پر فخر کرنا، اِس ظلم کو کرنے اور کرانے والوں کی مایوسی کی عکاسی ہے۔
ترجمان پاکستان آرمی کا کہنا ہے کہ 20 اگست 2024ء سے وادی تیرہ میں دہشت گردوں کے خلاف کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے گئے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر 130 سے زائد آپریشن کیے جا رہے ہیں، ایک ماہ کے دوران چار ہزار کے قریب آپریشنز میں 90 فتنہ خوارج ہلاک ہوگئے، فتنہ الخوارج اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ہے، ریاست دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور اُنہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری خارجی کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنا انتہائی ضروری ہے کہ پاک فوج ایک قومی فوج ہے، اِس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے نہ ہی فوج کسی سیاسی جماعت کی مخالف ہے، نہ ہی طرف دار ہے، فوج خود احتسابی کے عمل پر یقین رکھتی ہے، فوج کا خود احتسابی کا عمل الزامات کے بجائے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں پر کام کرتا ہے، پاک فوج کے خود احتسابی کے عمل سے ترغیب لیتے ہوئے دیگر اداروں کو بھی خوداحتسابی کا عمل اپنانا چاہیئے۔