عمران خان پر پنجاب میں درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آ گئیں

بانی پی ٹی آئی کے خلاف پنجاب کے مختلف اضلاع میں 48 مقدمات درج ہیں جبکہ ایف آئی اے میں ایک ،اینٹی کرپشن مین 2 اور نیب میں 3 انکوائریاں زیر التوا ہیں

لاہور( نیوز ڈیسک ) بانی پی ٹی آئی عمران خان پر پنجاب میں درج مقدمات کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں،عمران خان کے خلاف پنجاب کے مختلف اضلاع میں 48 مقدمات درج ہیں جبکہ ایف آئی اے میں ایک ،اینٹی کرپشن مین 2 اور نیب میں 3 انکوائریاں زیر التوا ہیں،جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان پر درج مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت پنجاب پولیس، اینٹی کرپشن، ایف آئی اے اور نیب نے درج مقدمات اور انکوائری رپورٹس جمع کرائیں۔
سرکاری وکیل کے مطابق عمران خان پر اینٹی کرپشن شیخوپورہ اور ڈی جی خان میں 2 انکوائریاں زیر التوا ہیں، ایف آئی اے میں ریاست سے بغاوت کی ایک انکوائری زیر التوا ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی پر نیب کے 3 کیسز بھی زیر التوا ہیں جس میں 190 ملین پاونڈ اور توشہ خانہ کی 2 انکوائریاں بھی شامل ہیں۔
وکیل پنجاب حکومت کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان پر مختلف اضلاع میں 48 مقدمات درج ہیں، بانی پی ٹی آئی پر لاہور میں پنجاب پولیس کی جانب سے 18، شیخوپورہ میں 7، گوجرانوالہ میں 1، راولپنڈی میں 13، اٹک میں 2 فیصل آباد میں 5 جبکہ سرگودھا اور میانوالی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر پنجاب حکومت، سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ اور وفاقی حکومت کو بھی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر رپورٹ عدالتی حکم کے مطابق نہ ہوئی تو قانون اپنا راستہ لے گا۔ بعدازاں عدالت نے مزید کارروائی 12 ستمبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کے خلاف درج مقدمات اور انکوائریوں کے ریکارڈ سے متعلق درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر اداروں سے جواب طلب کیا تھا۔
جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے کیس پرسماعت کی تھی۔ عدالت نے وفاقی حکومت، حکومت پنجاب، نیب، ایف آئی اے ،پنجاب پولیس سے جواب طلب کیا تھا۔ عدالت نے حکم امتناعی کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔عدالت نے استفسار کیا تھاکہ ایک کیس سے ضمانت کے بعد دوسرے مقدمے میں کیسے گرفتاری ڈال دی جا سکتی ہے۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھاکہ نیب قانون کےمطابق ایک ہی ریفرنس کو دوسری مرتبہ دائرنہیں کیاجاسکتا۔ عمران خان جیل میں ہیں مگر سیاسی انتقام کےلئے دوسرے مقدمے میں گرفتاری ڈال دی جاتی ہے۔ عدالت تمام مقدمات کی تفصیلات عدالت طلب کرے اور غیرقانونی کارروائیوں پر حکم امتناعی جاری کیا جائے۔