بانی پی ٹی آئی کو جیل مینول کے مطابق تمام سہولتیں دستیاب ہیں، بانی پی ٹی آئی کے سیل میں گٹر کھلا ہونے اور بشریٰ بی بی کے سیل میں چوہوں کی موجودگی کی خبروں میں بھی کوئی صداقت نہیں، جیل سپرنٹنڈنٹ
راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کی انتظامیہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں سہولتیں واپس لینے کی خبروں کی تردیدکی ہے، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کوجیل مینول کے مطابق تمام سہولتیں دستیاب ہیں اور بانی پی ٹی آئی کی سیکیورٹی اور صحت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے،بانی پی ٹی آئی کے سیل میں گٹر کھلا ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
بشریٰ بی بی کے سیل میں چوہوں کی موجودگی کی خبروں میں بھی صداقت نہیں،جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو کھانے کیلئے علیحدہ کچن دیا گیا ہے ان کی سیکیورٹی کیلئے عملہ ہر وقت موجود رہتا ہے اور انہیں پڑھنے کیلئے کتابیں بھی دستیاب ہیں۔جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ہفتے میں 2 دفعہ فیملی، وکلاءاور سیاسی ملاقاتوں کی اجازت ہے۔
جیل میں سماعت کے موقع پر بھی وہ ملاقاتیں کرتے ہیں انہیں ٹیلی ویژن کی سہولت بھی دستیاب ہے۔اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک انگریزی روزنامہ روزانہ دیا جاتا ہے انہیں ورزش کیلئے مشین اور واک کیلئے جگہ بھی دستیاب ہے۔انہیں 2 مشقتی دیئے گئے ہیں جو دن کے اوقات میں دستیاب ہوتے ہیں، عمران خان کی سکیورٹی اور صحت کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزاڈیالہ جیل میں قید بانی پاکستان تحریک انصاف اور بشریٰ بی بی کیلئے تین نئے جیل افسران تعینات کر دئیے گئے تھے۔سابقہ افسران کو عہدوں سے ہٹائے جانے کے بعد تین افسران کو اڈیالہ جیل میں تعینات کردیا گیا تھا۔گریڈ 17 کے علی امیر شاہ کو ایڈیشنل ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل تعینات کردیا گیا جہاں ان کی تعیناتی پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974 کی شق 9 کے تحت کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ گریڈ 17 کے سبطین شاہ کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو اڈیالہ جیل تعینات کر دیا گیا جبکہ گریڈ 16 کی خاتون آفیسر زیب النسا کو لیڈی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل تعینات کر دیا گیا تھا۔محکمہ جیل خانہ جات نے افسران کے تقرر و تبادلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا اور تینوں افسران نے فوری طور پر نئی تعیناتیوں کا چارج سنبھال لیاتھا۔سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حراست میں لیا تھا اور جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سہولت کاری کے الزام میں انہیں لاہور کے جیل ڈائریکٹوریٹ میں منتقل کردیا گیا تھااس کے بعد ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اور ان کے دو نائب کے ساتھ ساتھ مذکورہ جیل کے سات وارڈنز کا بھی تبادلہ کردیا گیا تھا۔