این اے 79 میں 8 فروری کو 4 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہارنے والے ن لیگی امیدوار کو الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں کامیاب قرار دے دیا
گوجرانوالہ ( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف سے ایک اور جیتی ہوئی نشست چھن گئی، این اے 79 میں 8 فروری کو 4 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہارنے والے ن لیگی امیدوار کو الیکشن کمیشن نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں کامیاب قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق این اے 79 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل مکمل ہوگیا، دوبارہ گنتی میں 8 فروری کو شکست کھا جانے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار ذوالفقار بھنڈر کامیاب قرار دے دیے گئے۔
8 فروری 2024 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کے امیدوار ذوالفقار بھنڈر نے 4 ہزار 388 ووٹ سے شکست کھائی تھی۔ تاہم دوبارہ گنتی میں مسلم لیگ ن کے امیدوار ذوالفقار بھنڈر نے 95604 ووٹ حاصل کیے۔ پی ٹی آئی امیدوار احسان اللہ ورک نے 92581 ووٹ لیے۔ ن لیگ کے ذوالفقار بھنڈر 3023 ووٹوں کی برتری سے ایم این اے قرار دے دیے گئے۔
واضح رہے کہ 27 اگست کو الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 79 گوجرانوالہ میں دوبارہ گنتی کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سے کہا کہ و ہ دوبارہ گنتی کا عمل مکمل کرکے دو دن میں نیا فارم 49 جاری کریں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گوجرانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا، اس اہم فیصلے میں الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر کو حکم دیا ہے کہ وہ متعلقہ حلقے کے تمام ووٹوں، بشمول مسترد شدہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کریں۔فیصلے کے مطابق دوبارہ گنتی درخواست گزار اور دیگر امیدواروں کی موجودگی میں کی جائے گی، ریٹرننگ آفیسر کو 2 دن کے اندر اپنی رپورٹ اور نظرثانی شدہ فارم 49 کمیشن کے سامنے پیش کرنا ہوگا ، اس کے بعد منتخب امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، یہ فیصلہ مدعا علیہ اور درخواست گزار کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ آئین کے آرٹیکل 218(3) معہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 4، 8 (b) اور (c) اور 95 کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے پیش کردہ نتائج سے واضح ہے کہ کامیاب اور رنر اپ امیدوار کے درمیان ووٹوں کا فرق 8000 سے کم ہے، جو کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 95(5) کے تحت قومی اسمبلی کی نشست کے لئے دوبارہ گنتی کے لئے جواز ہے۔ اس سیکشن کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنا لازمی ہے، فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ فارم 47 کے مطابق اس حلقے میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 9,300 ہے۔ الیکشنز ایکٹ 2017 کا سیکشن 95 ووٹوں کی مجموعی گنتی اور دوبارہ گنتی کے عمل سے متعلق طریقہ کار کو متعین کرتا ہے۔