شاید کچھ قوتوں کے معیار پر پورا نہیں اترتا اسی لیے مجھے مسلسل چار انتخابات میں شکست دلائی گئی۔ سابق وفاقی وزیر کی گفتگو
پشاور ( نیوز ڈیسک ) عوامی نیشنل پارٹی ( اے این پی ) کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور نے سیاست سے علیحدگی اختیار کرلی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے این پی سے تعلق رکھنے والے بزرگ سیاستدان نے انتخابات میں مسلسل شکستوں اور پارٹی میں قیادت کی تبدیلوں سے پیدا شدہ صورت حال سے دلبرداشتہ ہوکر سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی ہے۔
اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ شاید میں کچھ قوتوں کے معیار پر پورا نہیں اترتا اسی لیے مجھے مسلسل چار انتخابات میں شکست دلائی گئی، میرے بھائی بشیر بلور اور میرے بھتیجے ہارون بلور کو شہید کر دیا گیا، اب اسلام آباد منتقل ہو کر وہاں سکونت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ اب اگر الیکشن ہی نہیں لڑنا تو پھر پشاور میں بھی کیا رہنا۔
یہاں قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ حال ہی میں عوامی نیشنل پارٹی کے ایک اور رہنماء و سینیٹر زاہد خان بھی پارٹی قیادت سے مبینہ اختلافات کے سبب ترجمان کا عہدہ چھوڑ چکے ہیں، زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کے ساتھ ساتھ انٹرا پارٹی انتخابات میں بھی دوبارہ حصہ نہیں لیا، ان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے میں نے کسی عہدے کے لیے درخواست جمع نہیں کرائی۔
بتایا جارہا ہے کہ سینئر سیاستدان اسفندیار ولی خان کے صاحبزادے ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر منتخب ہوئے ہیں، اے این پی کے انٹرا پارٹی انتخابات میں ایمل ولی خان عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر جب کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سلیم خان اے این پی کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، اس کے علاوہ سردار حسین بابک پارٹی سیکریٹری خارجہ امور اور انجینئر احسان سیکریٹری اطلاعات بن گئے، ڈاکٹرمیرب اعوان پہلی بار مرکزی سیکریٹری برائے خواجہ سرا حقوق منتخب ہوئے۔