جنرل فیض حمید سے کوئی تعلق نہیں‘ افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے انہیں عہدے سے ہٹانے کے حق میں نہیں تھا.عمران خان

یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘سب کا احتساب ہونا چاہیے‘ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان ہر وقت جنرل باجوہ کے پاس بیٹھے رہتے تھے.سابق وزیراعظم کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو

راولپنڈی( نیوز ڈیسک ) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میرا جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سے کوئی تعلق نہیں‘اتحادی افواج کے افغانستان سے انخلاءکے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے جنرل فیض حمید کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے حق میں نہیں تھا. یہ بات انہوں نے راولپنڈی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی ہے عمران خان نے کہا کہ اگر فوج جنرل ریٹائرڈ فیض کا احتساب کرنا چاہتی ہے تو کرے، میرا فیض حمید سے کوئی لینا دینا نہیں.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کا معاملہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘ افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر جنرل فیض حمید کو نہیں ہٹانا چاہتا تھا‘ میری جنرل فیض کو ہٹانے کے معاملے پر جنرل باجوہ سے تلخی بھی ہوئی تھی عمران خان نے دعوی کیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کہنے پرآئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو عہدے سے ہٹایا جس پر میری جنرل باجوہ سے سخت تلخ کلامی ہوئی تھی.
عمران خان نے کہا کہ فوج جنرل (ر) فیض حمید سے تفتیش کر رہی ہے یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، مجھے اس سے کیا ہے، سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا احتساب کر رہے ہیں اچھی بات ہے لیکن پھر یہ سب کا احتساب کریں‘عمران خان نے کہا کہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی رپورٹس تھیں کہ موجودہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان ہر وقت جنرل باجوہ کے پاس بیٹھے رہتے تھے انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے جنرل قمر باجوہ کی ایکسٹینشن کی بات کر کے میرے موقف کی تائید کی ہے. سابق وزیراعظم نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلہ پر عمل نہ کر کے یہ آئین کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی کریں گے، تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں نہ دینے اور آئین کی خلاف ورزی پر میں پارٹی کو ابھی سے تیار کر رہا ہوں.