حکومت وقت گزارنے اور بندے توڑنے کیلئے قانون لائی ہے

حکومت کو علم ہے یہ بل ختم ہوجائے گا، حکومت کا بنیادی مقصد مدت ملازمت میں توسیع کرنا بھی ہوسکتا ہے، یہ بل آئین کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کالعدم کردے گی۔ رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ حکومت وقت گزارنے اور بندے توڑنے کیلئے قانون لائی ہے، حکومت کو علم ہے یہ بل ختم ہوجائے گا، حکومت کا بنیادی مقصد مدت ملازمت میں توسیع کرنا بھی ہوسکتا ہے، یہ بل آئین کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کالعدم کردے گی۔ انہوں نے نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بل آئین کے خلاف ہے، جب بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے تو بل کالعدم قرار دے دیا جائے گا، قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، لیکن پارلیمنٹ کوئی ایسا قانون نہیں بناسکتی جو آئین کے خلاف ہو، ایسا قانون بھی نہیں بنایا جاسکتا جو بنیادی حقوق کے خلاف ہو، عدالت کا کام آئین یا قانون کی تشریح کرنا ہے، اگر پارلیمنٹ کو وہ تشریح پسند نہ آئے تو پارلیمنٹ اس کوآئینی شق کو تبدیل کرسکتا ہے۔
عام قانون کو بھی تبدیل کرسکتا ہے، لیکن اگر عدالت آئین کی تشریح کرتی ہے تو پھر اس آرٹیکل میں ترمیم کرنا پڑے گی جس کی تشریح کی گئی ہے۔پارلیمنٹ آئین کی ترمیم دوتہائی اکثریت سے ہی کرسکتی ہے۔ حکومت کو پتا ہے کہ وکلاء بھی ہیں، ان کو پتا ہے کہ اس قانون نے ختم ہوجانا ہے۔ حکومت کو ایمرجنسی ہے کہ وقت کو گزار اجائے، جب قانون پاس ہوجائے گا ، تو پھر الیکشن کمیشن کہے گا کہ فیصلے پر عمل نہیں کرسکتے۔
پھر ہم چیلنج کریں گے جس سے حکومت کو ایک مہینہ مل جائے گا، یہ وقت لے رہے تاکہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو توڑا جائے۔حکومت چاہتی ہے کہ لوگوں کو اپنے پاس لے آئیں، مطلب کچھ لوگوں کو توڑ لیں گے تو پھر آئندہ کی قانون سازی کرسکیں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء بلال اظہر کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کوئی ممبر یہ نہیں بتا سکا کہ بل کس طرح غیرآئینی ہے؟ ہم نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کے ذریعے قانون کو وضع کیا جائے، سپریم کورٹ فیصلے پر نظرثانی اپیل ہم نے بل سے پہلے ہی جمع کرا دی تھی۔