میں عمران خان کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا،غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں، کوشش کروں گا لیڈر سے ملکر اپنا موقف انکے سامنے پیش کروں،سابق رہنماء پی ٹی آئی کا پیغام
لاہور( نیوز ڈیسک ) پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم ہونے پرسابق رہنماءشیر افضل مروت کا کہناہے کہ میں عمران خان کا سپاہی تھا، ہوں اور رہوں گا،میں پارٹی کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، اپنی حیثیت میں لیڈر کی رہائی کی جو کوشش کر سکا کروں گا۔اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ میرے قائد کے کانوں میں میرے خلاف زہر گھولا گیا ہے، غلط فہمیاں پیدا کی گئی ہیں۔
میں کوشش کروں گا لیڈر سے ملکر اپنا موقف انکے سامنے پیش کروں۔ میں انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کروں گا اگر وہ مطمئن نہ ہوئے تو سیٹ انکی امانت ہے اسی وقت واپس لوٹا دونگا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر کسی لیڈر یا کارکن کی میرے کسی فعل سے دل آزاری ہوئی ہو تو تہہ دل سے معذرت خواہ ہوں۔
امید کرتا ہوں پارٹی رہنما میرے خلاف بیان بازی سے گریز کریں گے۔
میرے کوئی سیاسی عزائم نہیں لہٰذا اس فیصلے کا میرے مستقبل پر مثبت یا منفی اثر نہیں پڑے گالیکن مجھے افسوس رہے گا کہ مجھے باضابطہ سنے بغیر میرے خلاف یکطرفہ فیصلہ صادر کر دیا گیا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ اسمبلی کی نشست پر حلقے اور قبیلے کے لوگوں کو اعتماد میں لوں گا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ میرا لیڈر جلد رہا ہوگا۔
اپنے پیغام کے آخر میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ اللہ پاکستان کا اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کا حامی و ناصر ہو، آمین۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور ان سے قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کی منظوری بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دی ہے۔
پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری فردوس شمیم نقوی نے نوٹیفکیشن جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سنگین خلاف ورزیوں پر شیر افضل مروت کی بنیادی پارٹی رکنیت منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شیر افضل مروت نوٹس پیریڈ پر تھے۔ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت ختم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کور کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ نوٹس پیریڈ کے دوران انضباطی کمیٹی نے محسوس کیا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی ضوابط کا کوئی خیال نہیں ہے۔ شیرافضل مروت خود کو پارٹی قوانین سے بالاتر سمجھتے ہیں۔جس سے پارٹی کی تصویر اور پارٹی کا بیانیہ بری طرح مسخ ہوا ہے۔