نوازشریف این آراو لے کر کیسز معاف کرا کے واپس آئے

جب تک بندیال چیف جسٹس تھے وہ واپس نہیں آئے، قانونی طور پر چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو عمران خان کا کیس نہیں سننا چاہیئے۔ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ نواز شریف این آراو لے کر کیسز معاف کرا کے واپس آئے، جب تک چیف جسٹس بندیال تھے وہ واپس نہیں آئے، قانونی طور پر چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو عمران خان کا کیس نہیں سننا چاہیئے۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمر ایوب خان نے اسد قیصرو دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بین الاقوامی دنیا کو پیغام دیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا گیامغربی ممالک کا ویلیو سسٹم اور اخلاقیات کہاں گئیں؟جس کا وہ چرچا کرتے ہیں، آپ فلسطین ، غزہ میں دیکھیں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، ایران میں اسماعیل کو شہید کیا جاتا ہے ، اس کی مذمت کرتے ہیں، ایسے اقدامات سے مسلمانوں کے دلوں میں غم وغصہ بڑھتا ہے، اسرائیل ہر غلط قدم اٹھارہا لیکن اس کو روک ٹوک کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
مغربی ممالک ملکر فلسطین کیلئے امن کو یقینی بنائیں۔بانی پی ٹی آئی نے کال دی ہے کہ 5اگست 2024بمقام صوابی میں شام کو احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ثابت کریں گے کہ پی ٹی آئی مقبول ترین جماعت ہے، وہاں بھر پور جلسہ کریں گے۔ علی امین گنڈا پور صوابی جلسے میں میزبان ہوں گے۔ میں وزیرتوانائی رہ چکا ہوں، بتانا چاہتا ہوں کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پیپلزپارٹی بالخصوص مسلم لیگ ن نے پاور پلانٹس لگائے،کیپسٹی پیمنٹ مہنگے داموں لگے ہیں،آصف زرداری کا 88کروڑ روپے ایوان صدر کا خرچہ بڑھ گیا ہے، عوام پر ٹیکسز کا بوجھ اور اپنے لئے مزے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 90فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے، فوج عوام میں سے ہوتی ہے، حکمرانوں کے مقاصد کرپشن ہیں، یہ این آراو لے کر واپس آئے ہیں، نوازشریف اپنے کیسز معاف کرا کے واپس آئے، جب تک چیف جسٹس بندیال تھے تو واپس نہیں آئے ، لیکن قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس بنے تو واپس آئے، مطلب این آراو لے کر اپنے کیسز ختم کرکے واپس آئے۔ قانونی طور پر چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو عمران خان کا کیس نہیں سننا چاہیئے، قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے عمران خان کے خلاف آرٹیکل لکھے اور بیانات دیئے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ابھی تک عمران خان کا توشہ خانہ کیس نہیں سنا، وہ نہیں سنتے تو کسی اور جج کو دینا چاہیے، بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ سے تعلق نہیں ہے۔