قائمہ کمیٹی میں شامل 7 حکومتی ارکان نے بل کے حق میں اور مخالفت میں اپوزیشن کے 4 اراکین نے ووٹ دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے الیکشن ترمیمی بل 2024ء کی منظوری دیدی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا، جہاں قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور نے الیکشن ترمیمی بل 2024ء کی منظوری دی، بل کے حق میں 7 اور مخالفت میں 4 اراکین نے ووٹ دیا جب کہ جمعیت علماء اسلام ف کی رکن اسمبلی شاہدہ اختر علی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
بتایا جارہا ہے کہ قومی اسمبلی میں الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں دو ترامیم منظوری کیلئے پیش کی گئیں، یہ ترامیم مخصوص نشستوں اور سیاسی جماعت سے وابستگی سے متعلق ہیں، الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کا بل اور آئین کے آرٹیکل 9 اے میں ترمیم کا بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، ترمیمی بل حکومتی رکن بلال اظہر کیانی نے ایوان میں پیش کیا۔
جب کہ رکن اسمبلی زیب جعفر الیکشن ایکٹ کا دوسرا ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی میں پیش کیا، ایوان میں الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024ء میں دو ترامیم منظور کی گئیں، پہلی ترمیم یہ ہے کہ کہ اپنی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، دوسری ترمیم کہتی ہے کہ جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ جمع کرائی ہواس کو مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔
اس سے قبل قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء کثرت رائے سے منظور کیا گیا، اپوزیشن کی طرف سے بل کی مخالفت کی گئی تھی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل ایوان میں پیش کیا، بل الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے حوالے سے تھا، بل کے تحت الیکشن ٹریبونلز میں ریٹائرڈ ججز کو تعینات کیا جاسکے گا، بل میں کہا گیا کہ الیکشن ٹریبونلز کے قیام کا اختیار آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔