عمران خان کی پیشکش کے اندر بھی تضاد ہے، حنیف عباسی

یہ منت آج نہیں ہورہی وہ ایک سال سے پاوں پڑنے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان نے اپنے کارکنوں سے بھی لاتعلقی کااظہار کر دیا ہے،رہنماءن لیگ کی گفتگو

لاہور( نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماءحنیف عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی پیشکش کے اندر بھی تضاد ہے، یہ منت آج نہیں ہورہی وہ ایک سال سے پاوں پڑنے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان نے اپنے کارکنوں سے بھی لاتعلقی کااظہار کر دیا ہے، ان لوگوں کو جب تک سزا نہیں ہوگی اور ریاست کی رٹ قائم نہیں ہوتی اس وقت تک مذاکرات بھی نہیں ہوں گے۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءن لیگ کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے کارکنوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جس کارکن نے 9 مئی کو آگ لگائی ان کو سزا دیں۔ اب یہ کہتے ہیں مذاکرات کیلئے تیار ہوں فوج نمائندہ مقرر کرے۔حنیف عباسی نے کہا کہ اپنی حکومتوں میں ہوتے ہوئے منتخب وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ہٹایا گیا۔
نواز شریف کو سزا دے دی گئی کیا ہم نے ایسا احتجاج کیا جس میں ایک گملہ بھی ٹوٹا تھا۔ ن لیگ عدالتوں کا سب سے زیادہ احترام کرنے والی جماعت ہے۔ آج کی عدالتیں اس فیصلے کو فاشسٹ قرار دے رہی ہیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماءحنیف عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 آئی پی پیز کے معاہدے پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ہوئے تھے۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے آئی پی پیز کے خلاف قومی اسمبلی میں تقریر کی تھی جو آئی پی پیز بجلی پیدا نہیں کر رہے ان کو پیمنٹ نہیں کرنی چاہیے۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بیرون ملک آئی پی پیز کو چھوڑیں صرف مقامی آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔لوکل آئی پی پیز نے اربو روپے کما لئے ہیں اب معاہدے ریوائز کرنے چاہیے۔اس وقت معاشی ایمرجنسی ہے مقامی آئی پی پیز کو خدا حافظ کر دینا چاہیے۔
ان آئی پی پیز کو خدا حافظ کہنے سے کوئی قیامت نہیں آ جائے گی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف مسائل کے حل کیلئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ فیک نیوز چلی تھی کہ ایم این ایز اور وزرا کی بجلی مفت چل رہی ہے۔ فیک نیوز بھی ہمارے ملک کیلئے بڑا عذاب ہیں۔ وزیر اعظم تو دورے اپنے اخراجات سے کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی ایک سال سے جیل میں ہیں ان کو ابھی بھوک ہڑتال یاد آئی۔ بھوک ہڑتال 3 بجے کے بعد شروع ہوتی ہے اور جلدی ختم ہو جاتی تھی۔