حکومت کا چیف جسٹس کیخلاف مہم اور دھمکیوں پر سخت کارروائی کا اعلان

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو بہت عرصے سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ریاست اس کی کسی طور اجازت نہیں دے گی، قانون پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا۔ وفاقی وزراء کی پریس کانفرنس

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی حکومت نے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف مہم اور دھمکیوں پر سخت کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔ اسلام آباد میں دیگر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف شر انگیز پروپیگنڈا جاری ہے، چیف جسٹس کو ایک عرصے سے ٹارگٹ کیا جارہا ہے، ایسے عناصر کیخلاف قانون پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، کسی پر بے بنیاد الزام نہیں لگا سکتے، ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے، چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سےکھلی بغاوت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا اس طرح کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں لیکن چیف جسٹس سے متعلق شر انگیز گفتگو کی جارہی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی جارہی ہے، ریاست کسی کو اجازت نہیں دے سکتی کہ قتل کےفتوے جاری کرے، کچھ لوگ سیاسی عزائم اور بیرونی آقاؤں کی ہدایت پر شر انگیز پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ایسی باتوں کی اجازت دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ کسی کو اجازت نہیں کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے، یہ وہ طبقہ ہے جنہیں سیاسی ایجنڈے کے تحت کھڑا کیا گیا تھا، اس واقعے سے ملک کا سر شرم سے جھک گیا، دشمن ایسے اقدامات سے ہمارا مزاق اڑاتا ہے، ملک میں عدالتیں موجود ہیں، چیف جسٹس عدلیہ کے سربراہ ہیں اور عدلیہ ریاست کا بنیادی ستون ہے، ریاست میں سزا اور جزا کا اختیار صرف عدالت کے پاس ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین اور عدالتیں ہیں، دہشت گردی، خودکش حملے اور فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، پیغام پاکستان کی صورت میں جید علماء کا فتویٰ موجود ہے، ریاست کسی گروہ کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی، بطور مسلمان ہمارا عقیدہ سب پر واضح ہے، لوگوں کے ایمان پر فتویٰ جاری کرنے والا کسی سے مخلص نہیں، جتھوں کو اگر اختیار دے دیں تو ریاستی عملداری کبھی قائم نہیں ہوسکتی، حکومت اس طرح کے رویوں کوپنپنے کی اجازت نہیں دے گی، کسی کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کےقتل کے فتوے جاری کرے۔