آئی پی پیز معاہدے کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے، وفاقی وزیر توانائی کا دوٹوک اعلان

روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے پاور سیکٹر کو دھچکا لگا، بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کررہے ہیں، اس میں 2 سے 3 ماہ لگ جائیں گے۔ اویس لغاری کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے کیوں کہ یہ سی پیک معاہدوں کی طرح اہم ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولر لگانے والے آئی پی پیز سے معاہدے بہت اہمیت رکھتے ہیں، سولر پینلز کے حوالے سے 7، 7 سال کیلئے معاہدے ہیں، ہم بجلی کی قیمت کم کرنے کے اقدمات کررہے ہیں، کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی طرف جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ کیپسٹی پے منٹ اس قرضے کی ری پے منٹ ہوتی ہے جس پرسود ہوتا ہے جوآپ کو اس بینک کوادا کرنا پڑتا ہے جس سے آپ نے قرض لے کر پاور پلانٹ پر لگایا ہوتا ہے، روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے پاور سیکٹر کو دھچکا لگا، قیمت میں کمی ریجنل ریٹ سے زیادہ ہے، ہم آئی پی پی کے معاہدوں کو کسی صورت تبدیل نہیں کریں گے کیوں کہ ہم ریکوڈک کی طرح 900 ملین کا جرمانہ نہیں دے سکتے، ہماری اس حوالے سے نہ تو کسی چائنیز پاور پروڈیوسر نہ کسی اور پلانٹ والے کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، ہم ایک ہی دفعہ پورے اسٹرکچر کو اسٹڈی کرکے ذمہ داری کے ساتھ بات کریں گے، جس میں دونوں کا فائدہ ہو۔
اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کوئلے سے 4 بجلی گھر چل رہے ہیں جن میں سے ایک جامشورو پاور پلانٹ پاکستان کا اپنا ہے جو ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے لگایا گیا تھا، اسے ہم خود لوکل کوئلے پر منتقل کررہے ہیں، باقی 3 پلانٹس 12، 12 سو میگا واٹ کے ہیں، ان کی صرف انرجی کی قیمت 2400 روپے فی یونٹ پڑتی ہے، اگر انہیں ہم لوکل کوئلے پرمنتقل کر دیں گے تواس کی قیمت 7 سے 8 روپے آج کے وقت میں پڑے گی، ہم ہر سطح پر اقدامات کر رہے ہیں جس کے لیے 2 سے 3 ماہ لگ جائیں گے۔