حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، طارق فضل چودھری اور امیر مقام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی،جماعت اسلامی کی قیادت پر مشتمل کمیٹی حکومت سے مذاکرات کرے گی
اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) جماعت اسلامی نے حکومتی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی، حکومت نے جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، طارق فضل چودھری اور امیر مقام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیدی،جماعت اسلامی کی قیادت پر مشتمل کمیٹی حکومت سے مذاکرات کرے گی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن 11 بجے دھرنے کے مقام پر پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی آکر آگے کا لائحہ عمل بتائیں گے۔جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ مری روڈ لیاقت باغ چوک پر جماعت اسلامی کے کارکن دوبارہ جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔مظاہرین نے سڑک پر ہی رات بسرکی تھی جن میں نوجوانوں کے ساتھ بزرگوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے۔
دریں اثناءمہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے۔راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جاری جماعت اسلامی کے دھرنے میں شرکاءبڑی تعداد میں موجود ہیں۔ دھرنے کی انتظامیہ کی جانب سے شرکاءکیلئے ناشتہ کا حصوصی اہتمام کیا گیا۔مہنگائی اور بجلی کےبلوں میں اضافے کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے کے شرکاءنے مطالبات کی منظور ی تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے دھرنے کے باعث مریڑ حسن سے کمیٹی چوک تک مری روڈ مکمل بند ہے۔ میٹرو بس سروس آج دوسرے روز بھی بند ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔میٹرو بس انتظامیہ نے گزشتہ روز صدر سے فیض آباد تک سروس معطل کی تھی۔ میٹرو بس سروس معطل ہونے سے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔مری روڈ کے داخلی راستے کو کنٹنرز لگا کر ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری دھرنے کی سکیورٹی کیلئے موجود ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھاکہ ملک میں نئے الیکشن کی کوئی ضرورت نہیں اور یہ مطالبہ کرنے والا کسی کا ایجنٹ تو ہوسکتا ہے مگر ملک سے وفادار نہیں ہوسکتا۔ ہم عوامی مسائل کیلئے ایک ماہ تک بھی دھرنا دینے کو تیار ہیں۔ملک میں فارم 47 والوں کو مسلط کردیا گیا ہے جس کے باعث حالات بہت خراب ہیں، بجلی کے بلوں کی وجہ سے آج بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے۔
انہوں نے کہا تھاکہ ملک میں نئے انتخابات کی بات ہورہی ہے مگر ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جب فارم 45 موجود ہیں تو اس کے مطابق جس کو مینڈیٹ ملا اسے حکومت دی جائے۔ اس وقت فارم جب فارم 45 موجود ہیں تو اس بنیاد پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور جسے مینڈیٹ عوام نے دیا اسے حکومت دی جائے اور فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ لوگوں کو ہٹایا جائے۔