اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک) دشمن کو چوکی چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کرنے والے کیپٹن راجہ محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے، بے مثال قربانی اور بہادری کی بدولت کیپٹن محمد سرور شہید کو نشان حیدر سے نوازا گیا۔
کیپٹن راجہ محمد سرور شہید 10 نومبر 1910ء کو ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے آپ کے والد راجہ حیات خان پاک فوج میں حوالدار تھے، راجہ محمد سرور نے 15 اپریل 1929ء کو فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی جبکہ 1944ء میں آرمی انجینئر کور میں شامل ہو گئے۔
1946ء میں کیپٹن راجہ محمد سرور شہید پنجاب رجمنٹ کی بٹالین میں کمپنی کمانڈر مقرر ہوئے، 1947ء میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی، قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
کیپٹن محمد سرور شہید کو 1948ء میں پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دہی کے دوران کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔
کیپٹن محمد سرور نے 27 جولائی 1948ء کو کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر ایسا حملہ کیا کہ دشمن کو اپنی چوکی چھوڑ کر بھاگنا پڑا، انہوں نے مادر وطن کے دفاع کیلئے کمال بہادری، جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینے پر گولی کھائی اور جام شہادت نوش کیا۔