کسی کو اچھا لگے یا برا لگے عمران خان اس وقت پاکستان کا مقبول ترین لیڈر ہے

آپ 10 چیزیں اس کے خلاف کرلیں سزائیں دے دیں جو بھی کرلیں لیکن عمران خان کے ووٹ بینک کا کیا کریں گے؟ نواز شریف کے سابقہ قریبی ساتھی آصف کرمانی کا سوال

لاہور ( نیوز ڈیسک ) آصف کرمانی نے عمران خان کو ملک کا سب سے مقبول لیڈر قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی اختیار کرنے والے نواز شریف کے سابقہ قریبی ساتھی آصف کرمانی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا برا لگے عمران خان اس وقت پاکستان کا مقبول ترین لیڈر ہے ، آپ 10 چیزیں اس کے خلاف کرلیں سزائیں دے دیں جو بھی کرلیں لیکن عمران خان کے ووٹ بینک کا کیا کریں گے؟۔
اپنے ایک اور بیان میں ن لیگ چھوڑنے کے حوالے سے ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ کسی جماعت نے رابطہ کیا ہے اور نہ میں کسی جماعت میں شمولیت کی خواہش رکھتا ہوں ، پیدائشی مسلم لیگی ہوں اور میں اسی شناخت کے ساتھ مرنا چاہتا ہوں۔
صرف خوشامدی ٹولہ کہہ رہا ہے سب اچھا ہے حقیقت میں ایسا نہیں ہے ، نواز شریف سے کہوں گا پارٹی کو بچا لیں ، خوشامدی ٹولے کی وجہ سے عمران خان لیڈر بنا ہے اور اسی ٹولے نے نواز شریف کو بھی بے بس کیا ہوا ہے ۔

آصف کرمانی نے انکشاف کیا کہ نواز شریف کے پاکستان تشریف لانے سے قبل بھی ان کے ساتھ رابطے میں رہتا تھا اور انہیں اصل حقائق سے آگاہ رکھتا رہا ہوں ۔ جو پیٹرول عمران خان کے دور میں 150روپے لیٹر ہو میں اس کے خلاف آواز بلند کروں اور وہی پیٹرول پی ڈی ایم کی حکومت اور آج کی حکومت کے دور میں پونے تین سو روپے لیٹر ہو تو میں کیسے آواز بلند نہ کروں؟۔
قائد اعظم نے یہ ملک 2 فیصد اشرافیہ کے لئے نہیں بلکہ مڈل کلاس طبقے کے لئے بنایا تھا ۔ مہنگائی ، بیروزگاری اور ہاتھوں میں ڈگریاں لئے بیروزگار پھرنے والے نوجوانوں کے لئے آواز بلند کرنا میرا جرم ٹھہرایا گیا اور قیادت کے رویے میں سرد مہری آئی۔ میں نے انتہائی بوجھل دل کے ساتھ یہ فیصلہ کیا ہے لیکن میں نواز شرف کا کل بھی احترام کرتا تھا اور آج بھی کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں ایک خوشامدی ٹولہ ہے جنہیں میں سیاسی نومولود کہتا ہوں۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے نواز شریف کو یہ دن دکھایا ہے اور دو تہائی اکثریت حاصل کرنے والا نواز شریف آج سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کر سکا ۔انہوں نے کہاکہ آج عوام بجلی کے بل نہیں دے سکتے، حکومت نے عوام کو بجلی کے کھمبوں کے ساتھ باندھ دیا ہے اور انہیں ننگی تاروں سے جھٹکے دئیے جارہے ہیں ۔ انہوں نے شاہد خاقان عباسی کی جماعت میں شمولیت کے حوالے سے کہا کہ میں پیدائشی مسلم لیگی ہوں ، میرے والد نے بانی پاکستان کے ساتھ تحریک پاکستان کی جدوجہد میں ساتھ دیا ہے ، کسی جماعت نے مجھ سے رابطہ کیا نہ میری اپنی کوئی خواہش ہے ، میں مسلم لیگی کی شناخت کے ساتھ مرنا چاہتا ہوں۔